قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جزب المجاہدین کے محروس کمانڈر نوید مشتاق شاہ عرف نوید بابو کے خلاف ضلع رام بن کے بانہال میں سرینگر - جموں شاہراہ پر سی آر پی ایف کے ایک قافلے پر بم دھماکے سے حملہ کرنے کی سازش کے معاملے میں ضمنی چارج شیٹ داخل کیا ہے۔
یہ چارج شیٹ مذکورہ ایجنسی نے جموں کی این آئی اے عدالت میں داخل کیا ہے اور نوید بابو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں دیگر عسکریت پسندوں کے ساتھ مل کر سی آر پی ایف قافلے کو بم دھماکہ سے اڑانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
نوید بابو سمیت ہلاک شدہ عسکریت پسند ریاض نائکو اور دیگر چھ دیگر عسکریت پسندوں کے خلاف یہ چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ تاہم دیگر ملزمان پہلے ہی ہلاک کئے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ پلوامہ جانے سے قبل محبوبہ مفتی نظربند
قابل ذکر ہے کہ 3 مارچ سنہ 2019 میں بانہال میں سرینگر - جموں شاہراہ پر پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے سی آر پی ایف قافلے پر بم سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم یہ کوشش ناکام ہو گئی تھی۔ یہ دھماکہ ایک سی آر پی ایف گاڑی کے نزدیک ہوا تھا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
ضلع شوپیاں کے نازنین پورہ گاؤں کے رہنے والے نوید بابو سابق پولیس کانسٹیبل ہیں جنہوں نے سنہ 2017 میں ہتھیار سمیت عسکریت پسندوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ نوید بابو اُس وقت بڈگام کے ایف سی آئی میں بطور گارڈ تعینات تھے۔
سنہ 2020 جنوری میں انکو سابق پولیس افسر دیوندر سنگھ سمیت ایک اور ساتھی عرفان احمد کے ساتھ ضلع اننت ناگ میں قاضی گنڈ شاہراہ پر پولیس نے ایک نجی گاڑی میں گرفتار کیا تھا۔
تاہم اس معاملہ کی تحقیقات این آئی اے کو سپرد کی گئی تھی جس نے نوید بابو اور دیوندر سنگھ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔
این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے آر پی سی، غیر قانونی سرگرمیوں، دھماکہ خیز مواد سے متعلق ایکٹ، جموں و کشمیر پبلک پراپرٹی (پریونشن آف ڈیمیج) ایکٹ سمیت متعدد دفعات کے تحت نوید بابو کے خلاف جموں کی خصوصی این آئی اے عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔