جموں و کشمیر میں این آئی اے کے خصوصی جج اشونی شرما نے سابق وزیر جتیندر سنگھ عرف بابو سنگھ کی حوالہ کیس Hawala Money Case میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیر کی ضمانت کی عرضی کے خلاف دلائل پیش کرتے ہوئے انیل مگوترا نے کہا کہ درخواست گزار ایف آئی آر زیر نمبر 73/2022 کے کمیشن میں شامل ہے جو کہ جموں کے گاندھی نگر پولیس اسٹیشن میں در ج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث دوسرے ملزم محمد شریف شاہ کے قبضے سے 6,90,000 روپے کی رقم بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ جو جموں میں مقیم علیحدگی پسندو گروپوں کی مالی اعانت فراہم کرنے کے مقصد سے جتندر سنگھ عرف بابو سنگھ Ex-minister Babu Singh کو مذکورہ رقم دینے کے لئے کشمیر سے جموں آرہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ قدم ملکی سالمیت اور سلامتی کے خلاف ہے اور کیس کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے مذکورہ معاملے کی تحقیقات ایس آئی اے جموں کے حوالے کی گئی ہے جس کی مکمل تحقیقات کے دوران کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کیے گئے ہیں۔
خصوصی جج نے ایس آئی اے کی جانب سے دلائل سماعت کرنے کے بعد ملزم جتندر سنگھ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کلدیپ سنگھ پریہار کے دلائل بھی سنے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ کیس کی تفتیش ابھی باقی ہے اور درخواست دہندہ کے خلاف ابھی تفتیش کرنا باقی ہے۔
عدالت نے کہا کہ الزام کی نوعیت اور سنگینی، سزا کی شدت، جرم کی سنگینی کو مدنظر رکھنے کے ساتھ ساتھ گواہوں سے رجوع کرنے کا موقع، ملزم کے فرار ہونے کا امکان، شواہد اور گواہوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا امکان، انصاف کی راہ میں رکاوٹ اور ایسا کرنے کی کوشش وغیرہ معاملات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ضمانت کے لیے وقت معیاری نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی و ملکی سالمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اور ریاست کی سلامتی کے وسیع تر مفادات میں ملزم اس مرحلے پر چارہ جوئی کا حقدار نہیں ہے۔