ETV Bharat / state

'ڈی ڈی سی ممبران کو مہاراشٹرکے طرز پر اختیارات دئے جائیں گے'

سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے درمیان، ڈویژنل کمشنر کشمیر نے پیر کو کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق کریں گے کہ جموں و کشمیر میں جماعتی انحراف مخالف قانون نافذ کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔

نو منتخب ڈی ڈی سی  ممبران نے سرینگر میں حلف لیا
نو منتخب ڈی ڈی سی ممبران نے سرینگر میں حلف لیا
author img

By

Published : Dec 28, 2020, 7:35 PM IST

صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے سیاسی جماعتوں کی طرف سے ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج کے بعد ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ دیکھا جائے گا کہ آیا جموں و کشمیر میں انٹی ڈیفیکشن قانون( سیاسی انحراف قانون) لاگو کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔

'ڈی ڈی سی ممبران کو مہاراشٹرہ طرز کے اختیارات دئے جائیں گے'

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی ممبران کو مہاراشٹر ماڈل کے طرز پر اختیارات دئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب لوگوں کو بجلی، سڑک، پانی اور دیگرترقیاتی امور کے لئے اپنے اپنے ضلع مجسٹریٹوں کے دفاتر پر نہیں جانا پڑے گا۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں حال ہی میں منتخب ہونے والے ڈی ڈی سی ارکان کی حلف برداری تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔

انہوں نے کہا: ’ڈی ڈی سی ممبروں جنہوں نئ آج حلف اٹھایا کو یہ اختیارات ہوں گے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے فنڈس کا حتمی لسٹ مرتب کریں گے اور ضلع کے لئے مختص فنڈس کی حتمی لسٹ کو ڈی ڈی سی ممبروں کی منظوری ہونا لازمی ہوگا‘۔

ان کہنا تھا کہ لوگوں کو اب بجلی، سڑک، پانی اور دیگر متعلقہ ترقیاتی امور کے لئے ضلع مجسٹریٹ دفاتر پر نہیں جانا پڑے گا وہ اب براہ راست اپنے ڈی ڈی سی ممبر کے ساتھ رابطہ کرکے اپنے ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کی طرف سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف نے کہا کہ اس میں دیکھا جائے گا کہ آیا جموں و کشمیر میں اںٹی ڈیفیکشن قانون لاگو ہوسکتا ہے کہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ڈی ڈی سی ممبروں کو بھی مہاراشٹر ماڈل کے طرز پر اختیارات دئے جائیں گے لیکن اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی ڈی سی ممبران کو ابتدا میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ تمام ضروری انتظامات کو پورا کیا جائے گا۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں حال ہی میں منتخب ہونے والے 280 ڈی ڈی سی ممبروں نے پیر کے روز حلف اٹھائے۔

صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے سیاسی جماعتوں کی طرف سے ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج کے بعد ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ دیکھا جائے گا کہ آیا جموں و کشمیر میں انٹی ڈیفیکشن قانون( سیاسی انحراف قانون) لاگو کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔

'ڈی ڈی سی ممبران کو مہاراشٹرہ طرز کے اختیارات دئے جائیں گے'

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی ممبران کو مہاراشٹر ماڈل کے طرز پر اختیارات دئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب لوگوں کو بجلی، سڑک، پانی اور دیگرترقیاتی امور کے لئے اپنے اپنے ضلع مجسٹریٹوں کے دفاتر پر نہیں جانا پڑے گا۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں حال ہی میں منتخب ہونے والے ڈی ڈی سی ارکان کی حلف برداری تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔

انہوں نے کہا: ’ڈی ڈی سی ممبروں جنہوں نئ آج حلف اٹھایا کو یہ اختیارات ہوں گے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے فنڈس کا حتمی لسٹ مرتب کریں گے اور ضلع کے لئے مختص فنڈس کی حتمی لسٹ کو ڈی ڈی سی ممبروں کی منظوری ہونا لازمی ہوگا‘۔

ان کہنا تھا کہ لوگوں کو اب بجلی، سڑک، پانی اور دیگر متعلقہ ترقیاتی امور کے لئے ضلع مجسٹریٹ دفاتر پر نہیں جانا پڑے گا وہ اب براہ راست اپنے ڈی ڈی سی ممبر کے ساتھ رابطہ کرکے اپنے ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کی طرف سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف نے کہا کہ اس میں دیکھا جائے گا کہ آیا جموں و کشمیر میں اںٹی ڈیفیکشن قانون لاگو ہوسکتا ہے کہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ڈی ڈی سی ممبروں کو بھی مہاراشٹر ماڈل کے طرز پر اختیارات دئے جائیں گے لیکن اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی ڈی سی ممبران کو ابتدا میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ تمام ضروری انتظامات کو پورا کیا جائے گا۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں حال ہی میں منتخب ہونے والے 280 ڈی ڈی سی ممبروں نے پیر کے روز حلف اٹھائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.