جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ صنعت اور اقتصادیات کو فروغ دینے کے لیے نئے زمین قوانین کے مطابق یونین ٹریٹری میں غیر زرعی زمین کو ملک کا کوئی بھی باشندہ خرید سکتا ہے- تاہم انہوں نے کہا کہ زرعی زمین کے خریدوفروخت پر پابندی جاری رہے گی-
صرف نا اہل ملازمین کو 48 سال کی عمر میں ریٹائر کیا جائے گا
'جموں و کشمیر برائے فروخت'
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اب بھارت کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید سکتا ہے۔ اس کو ڈومیسائل یا پرماننٹ ریزیڈنٹ سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم زرعی زمین صرف زراعت پیشہ افراد کو ہی فروخت کی جا سکتی ہے۔
دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں صرف مستقل باشندہ ہی زمین خرید سکتا تھا- نوٹیفکیشن میں پانچ ایکٹ کو ختم کردیا گیا ہے اور ان قوانین کے بجائے اب مرکز کے قوانین یہاں بھی لاگو ہوں گے-
سٹیٹ لینڈ ایکوزیشن ایکٹ میں شق نمبر 30 کو رائٹ ٹو فیئر کمپنسیشن اینڈ ٹرانسپیرنسی ان ریہیبلیٹیشن ایکٹ سے بدل دیا گیا ہے-
جموں و کشمیر اگریریئن ریفارمز ایکٹ کو نئے قوانین میں لاگو کیا گیا ہے جبکہ جموں و کشمیر فارسٹ ایکٹ کی جگہ انڈین فارسٹ ایکٹ 1927 لاگو ہوگا-
جموں و کشمیر الینیشن آف لینڈ ایکٹ 1995 اور جموں و کشمیر بگ لینڈ اسٹیٹس ایکٹ اور جموں و کشمیر کامن لینڈز (ریگولیشن) ایکٹ 1956 اور جموں و کشمیر کنسالڈیشن آف ہولنڈگز ایکٹ 1962 کو منسوخ کیا گیا ہے-