سرینگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی جانب سے پیر کے روز جموں وکشمیر میں گذشتہ3برسوں کے دوران 10ہزار سے زائد صنف نازک کے لاپتہ ہونے کیخلاف احتجاجی مارچ کیا اور معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے لاپتہ خواتین کی فوری بازیابی کیلئے فوری اور جنگی بنیادوں پر اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔احتجاج کررہی خواتین نے لاپتہ ہوئی صنف نازک کی بازیابی اور خواتین کے تحفظ میں ناکامی کیلئے حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی۔
-
JKNC Women's Wing led by its State President Shamim Firdous along with Provincial President Women’s Wing @sabiya_qadri led a peaceful protest on the reported missing of 10 thousand Kashmiri girls. The protestors who were stopped by Police from moving towards TRC junction Srinagar… pic.twitter.com/h6mFvTyvr9
— JKNC (@JKNC_) July 31, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">JKNC Women's Wing led by its State President Shamim Firdous along with Provincial President Women’s Wing @sabiya_qadri led a peaceful protest on the reported missing of 10 thousand Kashmiri girls. The protestors who were stopped by Police from moving towards TRC junction Srinagar… pic.twitter.com/h6mFvTyvr9
— JKNC (@JKNC_) July 31, 2023JKNC Women's Wing led by its State President Shamim Firdous along with Provincial President Women’s Wing @sabiya_qadri led a peaceful protest on the reported missing of 10 thousand Kashmiri girls. The protestors who were stopped by Police from moving towards TRC junction Srinagar… pic.twitter.com/h6mFvTyvr9
— JKNC (@JKNC_) July 31, 2023
نیشنل کانفرنس پارٹی ہیڈکوارٹر سے برآمد ہوئی خواتین کی ریلی نے جب لالچوک کی طرف پیش قدمی کی تو پولیس کی کی ایک بھاری جمعیت نے ٹی آر سی چوک پر قدغنیں عائد کرکے ریلی کو آگے بڑھنے سے روکا۔پارٹی خواتین ونگ صدر شمیمہ فردوس نے پولیس ایکشن کیخلاف سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں اظہارِ رائے کی آزادی اور ہر قسم کا احتجاج کرنے پر غیر اعلانیہ پابندی عائد رکھی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ 10 ہزار خواتین کے لاپتہ ہونے کے ایک سنگین نوعیت کے مسئلے پر ہمیں پُرامن احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
شمیمہ فردوس نے کہا کہ یہ اعداد و شمار کوئی غیر سرکاری تنظیم یا افواہ نہیں ہیں بلکہ ملک کے پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار ہیں، جن میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ 2019 سے لیکر 2021 تک جموں وکشمیر میں 9765صنف نازک لاپتہ ہوئیں ہیں اور ان کا کہیں اتہ پتہ نہیں چلا ہے۔
مزید پڑھیں:
- حکومتی اعداد و شمار کے مطابق تین برسوں میں تیرہ لاکھ سے زائد لڑکیاں اور خواتین لاپتہ ہوئیں
- جموں و کشمیر میں تین سال کے دوران 10 ہزار خواتین لاپتہ
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان گمشدگیوں کے حقائق عوام کے سامنے لائیں اور لاپتہ ہوئی خواتین کی بازیابی کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات اُٹھائے جائیں۔ شمیمہ فردوس نے کہا کہ بیٹی بچاﺅ کے نعرے لگانے والوں کی حکمرانی میں صنف نازک کی اس قدر لاپتہ ہونے کا رجحان ایک سنگین مسئلہ ہے۔
یہ اعداد و شمار 2019 کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال کی قلعہ کھول کر رکھ دیتے ہیں اور جموں و کشمیر میں امن و امان، تعمیر و ترقی اور خواتین کی بااختیاری کے تمام دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوجاتے ہیں۔
(یو این آئی)