ETV Bharat / state

'دفعہ 370 کی بحالی کے بعد ہی نیشنل کانفرنس سیاسی عمل میں حصہ لے گی'

author img

By

Published : Dec 10, 2019, 5:31 PM IST

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ فاروق عبداللہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور کہا ہے کہ وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ فاروق عبداللہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے ہیں، اب وہ اپنا موقف کیوں تبدیل کریں گے'۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

انہوں نے کہا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال نہیں کیا جائے گا نیشنل کانفرنس کسی بھی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لے گی۔

نظر بند سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ کے بھائی ڈاکٹر مصطفےٰ کمال نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کسی بھی ایسے سیاسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی جو جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کو پورا نہیں کرے گی۔

مصطفےٰ کمال نے کہا 'مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا، ہم ایسے نظام میں کسی بھی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ نئی دہلی جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرکے حکمرانی کرنے کے علاوہ یہاں کی عوام کو غلام بنانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم دفعہ 371 نہیں چاہتے ، جو لوگ یہ چاہتے ہیں وہ اسے لینے دیں، لیکن نیشنل کانفرنس اپنی حیثیت کو تبدیل نہیں کرے گی'۔ مصطفےٰ کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کرنے اور ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے لیے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ ان کی پارٹی مرکز کے "یکطرفہ فیصلے" کے خلاف تحریک چلانے کے لیے تیاری کر رہی ہے اور امید ہے کہ سپریم کورٹ دفعہ 370 کی منسوخی کو غیر آئینی قرار دے گی۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ میں اعتماد ہے، یہ حقیقت ہے کہ دفعہ 370 کو جموں و کشمیر اسمبلی کی منظوری کے بغیر منسوخ کردیا گیا تھا۔ مصطفےٰ کمال نے کہا ہمارے رہنماؤں نے اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور دونوں نے اس دفعہ کو منسوخ کرنے کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پر کشمیر کو لے کر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے اور ایسی صورتحال ہمیشہ نہیں رہ رہے گی ۔نیشنل کانفرنس مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے مابین معاہدے کے لیے دباؤ ڈالتی رہے گی۔ مسٹر کمال نے کہا کہ وہ فاروق عبداللہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور کہا ہے کہ وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ فاروق عبداللہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے ہیں، اب وہ اپنا موقف کیوں تبدیل کریں گے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال نہیں کیا جائے گا نیشنل کانفرنس کسی بھی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لے گی۔

نظر بند سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ کے بھائی ڈاکٹر مصطفےٰ کمال نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کسی بھی ایسے سیاسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی جو جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کو پورا نہیں کرے گی۔

مصطفےٰ کمال نے کہا 'مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا، ہم ایسے نظام میں کسی بھی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ نئی دہلی جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرکے حکمرانی کرنے کے علاوہ یہاں کی عوام کو غلام بنانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم دفعہ 371 نہیں چاہتے ، جو لوگ یہ چاہتے ہیں وہ اسے لینے دیں، لیکن نیشنل کانفرنس اپنی حیثیت کو تبدیل نہیں کرے گی'۔ مصطفےٰ کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کرنے اور ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے لیے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ ان کی پارٹی مرکز کے "یکطرفہ فیصلے" کے خلاف تحریک چلانے کے لیے تیاری کر رہی ہے اور امید ہے کہ سپریم کورٹ دفعہ 370 کی منسوخی کو غیر آئینی قرار دے گی۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ میں اعتماد ہے، یہ حقیقت ہے کہ دفعہ 370 کو جموں و کشمیر اسمبلی کی منظوری کے بغیر منسوخ کردیا گیا تھا۔ مصطفےٰ کمال نے کہا ہمارے رہنماؤں نے اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور دونوں نے اس دفعہ کو منسوخ کرنے کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پر کشمیر کو لے کر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے اور ایسی صورتحال ہمیشہ نہیں رہ رہے گی ۔نیشنل کانفرنس مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے مابین معاہدے کے لیے دباؤ ڈالتی رہے گی۔ مسٹر کمال نے کہا کہ وہ فاروق عبداللہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور کہا ہے کہ وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ فاروق عبداللہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے ہیں، اب وہ اپنا موقف کیوں تبدیل کریں گے'۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.