بیروت: اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف اپنا زمینی حملہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ آج رات کو سرحد پار کرتے ہوئے جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں میں حملے کیے۔
اسرائیلی فوج اور حکومت نے اس زمینی حملے کو حزب اللہ کے خلاف "محدود، وقتی اور ٹارگٹڈ" حملہ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دیر رات اعلان کیا کہ 'اس کے فوجیوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف "محدود، وقتی اور ٹارگٹڈ زمینی حملے" شروع کر دیے ہیں۔'
اسرائیل کہنا ہے کہ 'اس کے ٹینک سرحد کے قریب لبنانی دیہاتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جنہیں حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں اسرائیلی آبادیوں کے لیے پر حملے کے لیے استعمال کیا۔'
اس سے قبل حزب اللہ کے ڈپٹی چیف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ حزب اللہ زمینی حملوں کے لیے پوری طرح تیار ہے اور اب بھی مضبوطی کے ساتھ فلسلطین اور حماس کے ساتھ کھڑی ہے۔
اسرائیلی کابینہ نے زمینی حملے کو منظوری دی
آج دیر رات اسرائیلی کابینہ نے ایک ہنگامی میٹنگ میں زمینی حملوں کو منظوری دی۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس آپریشن کی منظوری سیاسی قیادت نے دے دی ہے اور یہ آپریشن کے فوج کی مہینوں سے جاری تیاری اور تربیت کے بعد بنائے گئے منصوبوں پر مبنی ہے۔
اسرائیل کے مطابق "آئی ڈی ایف جنگ کے اہداف کے حصول کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے اور اسرائیل کے شہریوں کے دفاع اور شمالی اسرائیل کے شہریوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنے کے لیے ہر ضروری کام کر رہی ہے۔"
حزب اللہ کے خلاف زمینی حملوں کو منظوری دینے کے لیے پیر کی رات دیر گئے اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ میں منعقد کی گئی۔ اسرائیلی حکام نے ان حملوں کے تعلق سے صفائی دیتے ہوئے کہا ان کا مقصد جنوبی لبنان پر قبضہ کرنا نہیں ہے بلکہ یہ کارروائی اسرائیل کی شمالی آبادیوں کے شہریوں کو ان کے گھروں میں واپس لے جانے کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسن نصراللہ کی موت کے بعد بھی جنگ جاری رہے گی، حزب اللہ کے نائب رہنما کا عزم
اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 7 اعلیٰ عہدے دار کون تھے؟