سرینگر کے شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں پارلیمنٹری آؤٹریچ پروگرام فار پنچایتی راج انسٹیٹیوشنز کی تقریب کے حاشیے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ’’جب بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جائیں گے، نیشنل کانفرنس بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوکر سرکار بنائے گی۔‘‘
انہوں نے نیشنل کانفرنس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں یہ بات ہوا میں نہیں بلکہ ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہا ہوں، کیونکہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی بڑی سیاسی پارٹی ہے۔‘‘
عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق انہوں نے کہا کہ وبا کے سبب نوجوان بے روزگار ہوگئے اور جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے کاموں پر اثر پڑا ہے۔
دفعہ 370 کی بحالی کے وقت مرکزی سرکار کی جانب سے کیے گئے دعوؤں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ’’آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہاں کی صورتِحال بہتر ہوئی ہے یا خراب۔ کتنے نوجوانوں کو روزگار ملا اور کتنی تعمیر و ترقی ہوئی، سب کچھ عیاں ہے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ پنچایتی انتخابات میں حصہ نہ لینے پر افسوس ہے: فاروق عبداللہ
افغانستان کی صورتِحال اور طالبان کے اقتدار میں آنے سے متعلق فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’’افغانستان کی صورتِحال سے پوری دنیا پر اثرات مرتب ہوں گے، کس ملک پر کتنے اور کیا اثرات مرتب ہوں گے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پی اے جی ڈی اپنے ایجنڈے سے ہٹ چکی: الطاف بخاری
قابلِ ذکر ہے کہ ایس کے آئی سی سی (سرینگر) میں پارلیمنٹری آؤٹریچ پروگرام فار پنچایتی راج انسٹیٹیوشنز کی تقریب کے دوران سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پنچایتی ممبروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر افسوس ہے۔