سرینگر : نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کے تعلیمی نظام کو درہم برہم کرنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی اور غفلت شعاری سے یہاں کا تعلیمی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور اس رجحان کا براہ راست منفی اثر عام لوگوں پر پڑ رہا ہے۔ NC decries move of private schools
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں اس بات پر تشویش اور برہمی کا اظہار کیاہے کہ بعض نجی سکولوں کی انتظامیہ طلاب کو ایک سال کا بس فیس پیشگی میں ادا کرنے کیلئے دباﺅ ڈال رہی ہیں اور ساتھ ہی کتابوں اور وردیوں کی خریداری مخصوص دکانوں پر کرنے کیلئے کہا جارہا ہے۔A statement of NC issued
نوگام کے ایک نجی سکول کی مثال پیش کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ سکول کی انتظامیہ نے زیر تعلیم طلاب کو ایک نوٹس کے ذریعے ایک سال کا بس فیس پیشگی میں ادا کرنے کیلئے کہا ہے ۔NC spokesman Imran Nabi Dar On Private Schools
انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ اعلیٰ حکام جہاں ذرائع ابلاغ میں فیس کے تعین اور سکولوں میں دیگر معاملات سے متعلق بلند بانگ دعوے کرتے پھرتے ہیں وہیں سکولوں کی طرف سے جاری ایسے تاناشاہی پر مبنی احکامات کو اَن دیکھا کیا جارہاہے۔ National Conference On Private schools
اُن کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ انتظامیہ کی مذکورہ نجی سکولوں پر کوئی دست رست نہیں اور ایسے سکولوں کی انتظامیہ دن دہاڑے اپنی من مانی کرتے پھرتے ہیں اور والدین کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Reopening of Coaching Institutes in J&K:'کوچنگ مراکز میں تدریسی سرگرمیوں کی بحالی خوش آئند'
انہوں نے کہاکہ ایسے لوٹ کھسوٹ پر انتظامیہ اور اعلیٰ حکام کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے، جس کا خلاصہ کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔