ETV Bharat / state

'ڈومیسائل قانون کو نئے دور کا آغاز بتانے والے جیتندر سنگھ کا دعویٰ گمراہ کن' - وزیر مملکت جیتندر سنگھ

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور رُکن پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون نے وزیراعظم دفتر میں وزیر مملکت جیتندر سنگھ کے اُس بیان کو گمراہ کن اور حقیقت سے بعید قرار دیا ہے جس میں موصوف نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کرنے اور اقامتی قانون لاگو کرکے 70سال کی ناانصافی کا خاتمہ کیا گیا ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : May 27, 2020, 2:27 PM IST

دونوں لیڈران نے کہا کہ 'وزیر موصوف ڈومیسائل قانون کو جموں و کشمیر میں نئے دور کا آغاز قرار دے رہے ہیں جبکہ حقیقت میں مرکز کی بی جے پی حکومت نے خصوصی پوزیشن ختم کرکے جموں وکشمیر کو تاریکی میں دھکیل دیا۔ تاریخ بھاجپا حکومت کا یہ اقدام جبری، غیر جمہوری اور غیر آئینی کے بطور یاد کیا جائے اور آنے والی نسلیں انہیں اس کے لئے معاف نہیں کریں گی'۔

انہوں نے کہا کہ جیتندر سنگھ دعویٰ کررہے ہیں کہ بھاجپا حکومت نے جموں وکشمیر میں ناانصافی کو ختم کردیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھاجپا حکومت نے یہاں کی خصوصی پوزیشن کو غیر جمہوری اور غیر آئینی طور ختم کرکے یہاں کے لوگوں کے ساتھ تاریخ کی سب سے بڑی ناانصافی کی۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مساوات اور ہر کسی کو برابر حق دینے کے لئے نیشنل کانفرنس کا کام سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔ اسی جماعت نے یہاں زرعی اصلاحات لاگو کرکے سب سے بڑی ناانصافی ختم کی۔ انہوں کہا کہ جیتندر سنگھ سمیت مرکزی حکومت کے وزراء اپنے اس غلط اقدام کو صحیح جتلانے کے لئے گذشتہ 10 ماہ سے جھوٹ اور فریب پر مبنی بیانات دیکر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ زمینی سطح پر جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کئے جانے کے بعد سے آج تک ہر ایک شعبہ بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔

پارٹی لیڈران نے کہا کہ ماضی میں بہت سارے سرکاری، غیر سرکاری اور نجی اداروں کے سروے رپورٹوں میں جموں وکشمیر کو ملک کی سرفہرست ریاستوں میں شمار کیا جاتا تھا لیکن بھاجپا نے پہلے پی ڈی پی کیساتھ مل کر یہاں کی اقتصادیات کو ختم کردیا اور پھر خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کرکے یہاں کے ہر ایک شعبے کو تنزلی کا شکار بنا ڈالا اور جموں وکشمیر کے عوام اقتصادی بدحالی کا شکار بنا ڈالا۔

جموں وکشمیر کے موجودہ حالات اور ماضی کے صورتحال کا موازانہ کرکے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھاجپا کی جموں وکشمیر پالیسی سرے سے ہی ناکام ہوگئی ہے اور اس کے منفی اثرات بری طرح عوام پر پڑ رہے ہیں۔

دونوں لیڈران نے کہا کہ 'وزیر موصوف ڈومیسائل قانون کو جموں و کشمیر میں نئے دور کا آغاز قرار دے رہے ہیں جبکہ حقیقت میں مرکز کی بی جے پی حکومت نے خصوصی پوزیشن ختم کرکے جموں وکشمیر کو تاریکی میں دھکیل دیا۔ تاریخ بھاجپا حکومت کا یہ اقدام جبری، غیر جمہوری اور غیر آئینی کے بطور یاد کیا جائے اور آنے والی نسلیں انہیں اس کے لئے معاف نہیں کریں گی'۔

انہوں نے کہا کہ جیتندر سنگھ دعویٰ کررہے ہیں کہ بھاجپا حکومت نے جموں وکشمیر میں ناانصافی کو ختم کردیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھاجپا حکومت نے یہاں کی خصوصی پوزیشن کو غیر جمہوری اور غیر آئینی طور ختم کرکے یہاں کے لوگوں کے ساتھ تاریخ کی سب سے بڑی ناانصافی کی۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مساوات اور ہر کسی کو برابر حق دینے کے لئے نیشنل کانفرنس کا کام سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔ اسی جماعت نے یہاں زرعی اصلاحات لاگو کرکے سب سے بڑی ناانصافی ختم کی۔ انہوں کہا کہ جیتندر سنگھ سمیت مرکزی حکومت کے وزراء اپنے اس غلط اقدام کو صحیح جتلانے کے لئے گذشتہ 10 ماہ سے جھوٹ اور فریب پر مبنی بیانات دیکر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ زمینی سطح پر جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کئے جانے کے بعد سے آج تک ہر ایک شعبہ بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔

پارٹی لیڈران نے کہا کہ ماضی میں بہت سارے سرکاری، غیر سرکاری اور نجی اداروں کے سروے رپورٹوں میں جموں وکشمیر کو ملک کی سرفہرست ریاستوں میں شمار کیا جاتا تھا لیکن بھاجپا نے پہلے پی ڈی پی کیساتھ مل کر یہاں کی اقتصادیات کو ختم کردیا اور پھر خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کرکے یہاں کے ہر ایک شعبے کو تنزلی کا شکار بنا ڈالا اور جموں وکشمیر کے عوام اقتصادی بدحالی کا شکار بنا ڈالا۔

جموں وکشمیر کے موجودہ حالات اور ماضی کے صورتحال کا موازانہ کرکے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھاجپا کی جموں وکشمیر پالیسی سرے سے ہی ناکام ہوگئی ہے اور اس کے منفی اثرات بری طرح عوام پر پڑ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.