ان کی رہائی آج یعنی بدھ کو زائد از 10 ماہ کے بعد عمل میں لائی گئی ۔ساگر کی رہائی کے بعد ان کے بیٹے نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتےہوئے کہا کہ ان دیگر سیاسی لیڈران کی رہائی بھی جلد عمل میں لائی جانی چائیے جو گزشتہ سال سے نظر بند ہیں۔
واضح رہے جموں وکشمیر عدالت نے منگل کو نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
رواں ماہ کی 10 تاریخ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے زریعے سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے ساگر کو حراست میں لیے جانے کے تعلق سے تمام دستاویزات پیش کئے تھے جن پر اعتراض کرتے ہوئے ساگر کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ان کے موکل پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
ادھر اب علی محمد ساگر کی رہائی کے بعد سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے علاوہ نعیم اختر اور نیشنل کانفرنس کے ہلال احمد لون نظر بند ہیں