ETV Bharat / state

National Conference on JK Elections نیشنل کانفرنس سبھی نوے اسمبلی حلقوں پر انتخاب لڑے گی

جموں و کشمیر کی اہم ہند نواز سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں سبھی نوے نشستوں پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی شناخت بچانے کے لیے بڑھ چڑھ کر ووٹ دینے کی ضرورت ہے۔ National Conference on JK Elections

author img

By

Published : Aug 24, 2022, 7:15 PM IST

Updated : Aug 24, 2022, 7:58 PM IST

national-conference-resolves-to-contest-assembly-elections-on-all-ninety-seats-in-jammu-and-kashmir
نیشنل کانفرنس سبھی نوے اسمبلی حلقوں پر انتخاب لڑے گی

سرینگر: نیشنل کانفرنس نے سرینگر میں پارٹی کی صوبائی کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے نوائے صبح کمپلیکس میں منعقد ہوا، جس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل کانفرنس کو اسمبلی کی سبھی 90 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ جموں و کشمیر کی متنازع حد بندی کے بعد اسمبلی میں نشستوں کی تعداد نوے ہوگئی ہے۔ حالانکہ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کی رپورٹ پر اعتراضات کیے تھے۔Provincial Committee Meeting of NC in Srinagar

national-conference-resolves-to-contest-assembly-elections-on-all-ninety-seats-in-jammu-and-kashmir
نیشنل کانفرنس سبھی نوے اسمبلی حلقوں پر انتخاب لڑے گی

اجلاس کے بعد پارٹی کے ٹویٹر ہینڈل پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی شناخت کو بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ پہلے ووٹ رجسٹر کیا جائے اور بعد میں اس کا استعمال کیا جائے۔ NC to contest assembly elections on all ninety seats

ٹوئٹر بیان کے مطابق صوبائی کمیٹی کے اجلاس میں اس بات پر ارکان نے برہمی کا اظہار کیا کہ پیپلز الائنس فار گپکار الائنس (پی اے جی ڈی) کی بعض اکائیوں نے حالیہ دنوں میں بیانات، آڈیو جنگلز اور تقاریر میں نیشنل کانفرنس کو نشانہ بنایا ہے۔ ان ارکان نے محسوس کیا کہ یہ طرز عمل اس اتحاد کے استحکام کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اس اتحاد کے سربراہ ہیں۔ یاد رہے کہ گپکار الائنس، 4 اگست 2019 کو معرض وجود میں آیا تھا اور اس کا مقصد یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو کسی بھی صورت میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس اتحاد کے بننے کے ایک دن بعد حکومت ہند نے جموں و کشمیر کو حاصل دفعہ 370 اور 35 اے کو کالعدم قرار دے کر ریاست کی نیم خود مختارانہ حیثیت ختم کر دی اور اسے مرکز کے زیر انتطام دو خطوں میں تقسیم کر دیا۔ 4 اگست کی شام کو ہی پی اے جی ڈی کے سبھی اراکین کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ PAGD Formation in Kashmir

مزید پڑھیں:

مبصرین کہتے ہیں کہ آج کے بیان سے نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی کو خیر باد کہنے کا اشارہ دیا ہے۔ ٹوئٹر بیان کے مطابق صوبائی کمیٹی کے ارکان نے پی اے جی ڈی میں نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہو رہے نامناسب سلوک پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے پی اے جی ڈی کی اکائیاں معاملات صحیح کرنے کی سعی کریں۔

سرینگر: نیشنل کانفرنس نے سرینگر میں پارٹی کی صوبائی کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے نوائے صبح کمپلیکس میں منعقد ہوا، جس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل کانفرنس کو اسمبلی کی سبھی 90 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ جموں و کشمیر کی متنازع حد بندی کے بعد اسمبلی میں نشستوں کی تعداد نوے ہوگئی ہے۔ حالانکہ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کی رپورٹ پر اعتراضات کیے تھے۔Provincial Committee Meeting of NC in Srinagar

national-conference-resolves-to-contest-assembly-elections-on-all-ninety-seats-in-jammu-and-kashmir
نیشنل کانفرنس سبھی نوے اسمبلی حلقوں پر انتخاب لڑے گی

اجلاس کے بعد پارٹی کے ٹویٹر ہینڈل پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی شناخت کو بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ پہلے ووٹ رجسٹر کیا جائے اور بعد میں اس کا استعمال کیا جائے۔ NC to contest assembly elections on all ninety seats

ٹوئٹر بیان کے مطابق صوبائی کمیٹی کے اجلاس میں اس بات پر ارکان نے برہمی کا اظہار کیا کہ پیپلز الائنس فار گپکار الائنس (پی اے جی ڈی) کی بعض اکائیوں نے حالیہ دنوں میں بیانات، آڈیو جنگلز اور تقاریر میں نیشنل کانفرنس کو نشانہ بنایا ہے۔ ان ارکان نے محسوس کیا کہ یہ طرز عمل اس اتحاد کے استحکام کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اس اتحاد کے سربراہ ہیں۔ یاد رہے کہ گپکار الائنس، 4 اگست 2019 کو معرض وجود میں آیا تھا اور اس کا مقصد یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو کسی بھی صورت میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس اتحاد کے بننے کے ایک دن بعد حکومت ہند نے جموں و کشمیر کو حاصل دفعہ 370 اور 35 اے کو کالعدم قرار دے کر ریاست کی نیم خود مختارانہ حیثیت ختم کر دی اور اسے مرکز کے زیر انتطام دو خطوں میں تقسیم کر دیا۔ 4 اگست کی شام کو ہی پی اے جی ڈی کے سبھی اراکین کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ PAGD Formation in Kashmir

مزید پڑھیں:

مبصرین کہتے ہیں کہ آج کے بیان سے نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی کو خیر باد کہنے کا اشارہ دیا ہے۔ ٹوئٹر بیان کے مطابق صوبائی کمیٹی کے ارکان نے پی اے جی ڈی میں نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہو رہے نامناسب سلوک پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے پی اے جی ڈی کی اکائیاں معاملات صحیح کرنے کی سعی کریں۔

Last Updated : Aug 24, 2022, 7:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.