سرینگر: نیشنل کانفرنس نے غیر مقامی باشندوں کو اسمبلی الیکشن میں ووٹنگ حق دینے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دے کر جموں و کشمیر کے باشندوں کو بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کہا کہ ’’چیف الیکٹورل آفیسر کو اپنے بیان کی صفائی اور وضاحت دینی چاہیے کہ "آڈینیری رہائشی سے وہ کیا مراد لیتے ہیں۔‘‘Voting rights to Non Locals in JK
یاد رہے کہ الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے بدھ کو کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں غیر مقامی لوگوں کو بھی ووٹ دینے کا حق ہے۔‘‘ الیکٹورل آفیسر کے اس بیان کے بعد جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتیں سیخ پا ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ Voting Rights to Non Locals in Jammu and Kashmir
تنویر صادق نے پریس کانفرنس کے دروان کہا کہ اس نئے اقدام سے کشمیر میں کوئی بھی سیاح یہاں آکر ووٹ ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں یہ فیصلہ تانا شاہی نظام کے مترادف ہے۔ انہوں نے الیکٹورل آفیسر کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر غیر مقامی شخص جو یہاں مستقل رہائش پذیر ہے، اس کے پاس دستاویز ہیں، ہمیں اُس کی ووٹنگ سے کوئی اعتراض نہیں ہے، تاہم الیکٹورل آفسیر کے مطابق کوئی بھی عارضی رہائشی ووٹ دینے کا حق رکھتا ہے جس سے یہاں کے باشندے بے اختیار ہو جائیں گے۔‘‘ National Conference on Voting Rights to Non Locals