جموں و کشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن بدعنوانی کیس کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو ایک بار پھر پوچھ تاچھ کے لیے ای ڈی آفس طلب کیا ہے۔
اس سے قبل پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ان کے ساتھ چھ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی تھی۔
ای ڈی کی جانب سے پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھ تاچھ کیے جانے پر نیشنل کانفرنس نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’’مرکزی سرکار یہ اقدامات حزب اختلاف کی آواز بند کرنے کے لئے اٹھا رہی ہے۔ جو بالکل بھی صحیح نہیں ہے۔‘‘
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کی جا رہی کارروائی فاروق صاحب کی اُس کوشش اور پہل کو روکنے کا ایک حربہ ہے جس کے تحت جموں کشمیر کی سیاسی جماعتیں ایک مقصد کے لئے جمع ہوئی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں؛ ای ڈی کی تفتیش: فاروق عبداللہ راج باغ پہنچ گئے
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پیر کے روز فاروق عبداللہ سے کئی گھنٹوں کی پوچھ تاچھ میں کیا پوچھنا بھول گئے تھے؟ ڈاکٹر عبداللہ کے ساتھ جو ہو رہا ہے ہے وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے منصوبوں کو واضح کرتا ہے۔‘‘
نیشنل کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’جو بھی مرکزی حکومت کی پالیسی کی مخالفت کرتا ہے اس کو دبایا جاتا ہے، اس کے خلاف کارروائیاں کی جاتی ہے۔ اور اگر آپ کو ان سب سے بچنا ہے تو آپ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے خیالات پر یقین رکھنا ہوگا۔ ہم یہ پہلے بھی دیکھ چکے ہیں آج بھی دیکھ رہے ہیں۔ آسام سے کرناٹک تک، مغربی بنگال سے آندھرا پردیش تک یہی ہوتا رہا ہے لیکن ڈاکٹر عبداللہ بی جے پی کے سامنے اپنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ 'یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب میرے والد 84 برس کے ہو رہے ہیں'
سابق وزیر اعلیٰ اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے فرزند عمر عبداللہ نے بھی پارٹی صدر اور اپنے والد کو ای ڈی کی جانب سے دوبارہ طلب کئے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی سی سی آئی نے سنہ 2002میں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کو 112کروڑ روپے واگزار کئے تھے جس میں سے 43.69کروڑ روپے کا غبن ہوا تھا اور سی بی آئی نے اس تعلق سے چارج شیٹ پیش کیا تھا۔