جموں و کشمیر کی سابقہ وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا کہ ان کی والدہ اپنا نام تبدیل نہیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری بہن ارتقا جاوید کے میٹرک کے سرٹیفکیٹ میں والدہ کا نام 'محبوبہ سعید' لکھا ہے اور پاسپورٹ میں بھی یہی نام درج کرنے کے لئے انہیں اخبار میں ایک پبلک نوٹس شائع کرانا پڑا ہے۔
التجا مفتی نے کہا: 'میری والدہ اپنا نام تبدیل نہیں کر رہی ہیں۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ میڈیا خود فیصلہ سنا رہی ہے کہ میری والدہ اپنا نام تبدیل کرنے جا رہی ہیں۔ وہ کیوں اپنا نام تبدیل کریں گی؟'
ان کے بقول: 'دراصل میری بہن کے میٹرک کے سرٹیفکیٹ میں غلطی رہ گئی ہے۔ وہاں میری والدہ کا نام محبوبہ سعید لکھا ہے۔ لیکن انہیں جاری پاسپورٹ میں والدہ کا نام محبوبہ مفتی لکھا تھا۔ اب پاسپورٹ دفتر میں متعلقہ افسران نے انہیں بتایا ہے کہ والد کا نام جو میٹرک کے سرٹیفکیٹ پر لکھا ہے وہی نام پاسپورٹ پر بھی لکھا جائے گا'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ان سے کہا گیا کہ وہ اس حوالے سے اخبار میں پبلک نوٹس شائع کرائیں۔ یہ نوٹس اخبار میں شائع ہوتے ہی میڈیا نے یہ بتانا شروع کر دیا ہے کہ محبوبہ مفتی اپنا نام تبدیل کر رہی ہیں'۔
میڈیا کی معاملے پر رپورٹنگ سے بظاہر ناراض التجا مفتی نے کہا: 'میڈیا اصلی ایشوز کو چھوڑ کر یہ معمولی چیزیں رپورٹ کر رہی ہیں۔ یہاں کے حالات پر رپورٹنگ ہوتی تو کتنا اچھا ہوگا'۔
یہ بھی پڑھیں: ارتقاء پاسپورٹ میں والدہ کا نام تبدیل کرنے کی خواہشمند
قابل ذکر ہے کہ سری نگر سے شائع ہونے والے ایک مقامی روزنامے میں شائع ایک پبلک نوٹس میں لکھا ہے: 'میں ارتقا جاوید، جاوید اقبال شاہ کی بیٹی، اپنے پاسپورٹ میں اپنی ماں محبوبہ مفتی کا نام تبدیل کر کے محبوبہ سعید کرنا چاہتی ہوں۔ میں سری نگر، کشمیر 190001، فیئر ویو ہائوس گپکار روڈ کی رہائشی ہوں۔ اگر کسی کو اس سے متعلق کوئی اعتراض ہے تو برائے کرم سات دنوں کے اندر متعلقہ افسران سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد کوئی بھی اعتراض قابل قبول نہیں ہوگا'۔
بتادیں کہ پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے ہی محبوبہ مفتی نظر بند ہیں۔ گزشتہ ماہ ان کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی میں توسیع کی گئی۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر نظربند ہیں۔