ETV Bharat / state

Muslims Perform Pandit Woman’s Last Rites: مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں

شمالی کشمیر North Kashmir میں ضلع کپوارہ کے لال پورہ، لولاب علاقے میں ایک مقامی کشمیری پنڈت خاتون کی آخری رسومات مسلم پڑوسیوں Muslims Perform Pandit Woman’s Last Ritesنے انجام دی۔

مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں
مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں
author img

By

Published : Apr 26, 2022, 5:39 PM IST

وادی کشمیر قدرتی حسن ہی نہیں بلکہ آپسی بھائی چارے، ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے لئے بھی مشہور ہے۔ مذہبی رواداری کی تازہ مثال شمالی کشمیر کے لولاب، کپوارہ میں اُس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک مقامی پنڈت خاتون کی آخری رسومات میں سینکروں مسلمانوں نے شرکت کی۔ Muslims Perform Pandit Woman’s Last Ritesانتقال کرنے والی ریتا جی اُن چند کشمیری پنڈتوں میں شامل ہیں جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود ہجرت کے بجائے مسلم پڑوسیوں کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔

مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں

غم ہو یا خوشی، عید ہو یا دیوالی صدیوں سے چلی آ رہی کشمیری بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی روایت آج بھی قائم و دائم ہے۔Kashmir Religious harmony مقامی باشندوں نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کا ریتا جی نے ہمیشہ مسلم برادری کے ساتھ رہنے کو ہی ترجیح دی۔ Muslims Participate in Pandit’s Last Ritesانہوں نے کہا کہ مسلم پڑوسیوں کی طرح ریتا جی اور انکا کنبہ بھی مسلمانوں کے تہواروں، غم اور خوشی میں شریک ہوتے تھے۔

واضح رہے کہ 90کی دہائی میں نامساعد حالات کے باعث اقلیتی طبقے سے وابستہ ہزاروں پنڈت کنبوں نے وادی کشمیر کو چھوڑ کر جموں سمیت دیگر علاقوں، شہروں میں سکونت اختیار کی۔ تاہم ریتا جی اور انکے کنبے جیسی کئی کشمیری پنڈت گھرانوں نے کشمیر میں سکونت اختیار کرنے کو ہی ترجیح دی۔ جموں و کشمیر میں آج بھی کئی پنڈت کنبے مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ رہائش پذیر ہیں۔

مزید پڑھیں: Last Rites of Kashmiri Rajput: کولگام میں ہلاک ستیش کمار سنگھ راجپوت کی آخری رسومات ادا

وادی کشمیر قدرتی حسن ہی نہیں بلکہ آپسی بھائی چارے، ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے لئے بھی مشہور ہے۔ مذہبی رواداری کی تازہ مثال شمالی کشمیر کے لولاب، کپوارہ میں اُس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک مقامی پنڈت خاتون کی آخری رسومات میں سینکروں مسلمانوں نے شرکت کی۔ Muslims Perform Pandit Woman’s Last Ritesانتقال کرنے والی ریتا جی اُن چند کشمیری پنڈتوں میں شامل ہیں جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود ہجرت کے بجائے مسلم پڑوسیوں کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔

مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں

غم ہو یا خوشی، عید ہو یا دیوالی صدیوں سے چلی آ رہی کشمیری بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی روایت آج بھی قائم و دائم ہے۔Kashmir Religious harmony مقامی باشندوں نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کا ریتا جی نے ہمیشہ مسلم برادری کے ساتھ رہنے کو ہی ترجیح دی۔ Muslims Participate in Pandit’s Last Ritesانہوں نے کہا کہ مسلم پڑوسیوں کی طرح ریتا جی اور انکا کنبہ بھی مسلمانوں کے تہواروں، غم اور خوشی میں شریک ہوتے تھے۔

واضح رہے کہ 90کی دہائی میں نامساعد حالات کے باعث اقلیتی طبقے سے وابستہ ہزاروں پنڈت کنبوں نے وادی کشمیر کو چھوڑ کر جموں سمیت دیگر علاقوں، شہروں میں سکونت اختیار کی۔ تاہم ریتا جی اور انکے کنبے جیسی کئی کشمیری پنڈت گھرانوں نے کشمیر میں سکونت اختیار کرنے کو ہی ترجیح دی۔ جموں و کشمیر میں آج بھی کئی پنڈت کنبے مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ رہائش پذیر ہیں۔

مزید پڑھیں: Last Rites of Kashmiri Rajput: کولگام میں ہلاک ستیش کمار سنگھ راجپوت کی آخری رسومات ادا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.