جموں و کشمیر کے ریاسی میں پیر کے روز بھارت رکھشا منچ نامی تنظیم کے ایک رہنما کی جانب سے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز بیان کے خلاف عوام میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں مفتی اعظم کشمیر ناصر الاسلام نے توہین آمیز تبصرے کی مذمت کی ہے اور جمعہ کے روز نماز کے بعد پُرامن احتجاج کی کال دی ہے۔
جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر السلام نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت رکھشا منچ سے وابستہ افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا جائے کیونکہ ان لوگوں نے نہ صرف مسلمانوں کے جزبات کو ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ ایسی حرکتوں سے خطہ میں مذہبی کشیدگی پھیل سکتی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پُرامن رہے اور جمعہ کے روز بعد نماز پُرامن احتجاج کر کے اپنی ناراضگی کا اظہار کریں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر پولیس نے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرنے کے معاملے میں مقدمہ درج کر کے گرفتاری عمل میں لائی ہے اور آج تیسرے ملزم کو گرفتار کیا گیا، جس کی شناخت روہت شرما کے طور پر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اہانت رسول معاملے میں تیسری گرفتاری
واضح ہو کہ اتوار کو بھارت رکھشا منچ کے لیڈر کی توہین آمیز باتوں پر مبنی ویڈیو وائرل ہوتے ہی جموں و کشمیر میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں میں شدید غم و غصہ پیدا ہوا۔ جموں میں کچھ جگہوں پر لوگوں نے سڑکوں پر آکر مذکورہ لیڈر کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا تاہم کہیں سے بھی کسی پرتشدد احتجاج کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔