کرونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر ملک بھر کی جیلوں سے بعض قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے جن میں کشمیری قیدی بھی شامل ہیں۔ تاہم رہا کیے جا رہے قیدیوں کے رشتے داروں کا دعویٰ ہے کی لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ واپس اپنے گھر نہیں لوٹ پا رہے ہیں۔
ای وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کشمیر کے صوبائی کمشنر پی کے پولے کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر سے باہر کی جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی کے بعد ان کے رشتے داروں کو (اجازت نامے) پاس دیے جا رہے ہیں۔ ان پاسز کے ذریعے رشتہ داروں کو سفر کے ساتھ ساتھ رہا کیے گئے افراد کو واپس گھر لانے کی اجازت بھی حاصل ہوگی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’پاسز مرحلہ وار اجراء کیے جا رہے ہیں، گزشتہ دو ہفتوں میں جن قیدیوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹا دیا گیا ہے ان کے رشتہ داروں کو ہی پاس مہیا کئے جا رہے ہیں۔ اس تعلق سے لوگوں کو وہاں تک جانے اور آنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔‘‘
اسی بیج سری نگر شہر میں واقع سینٹرل جیل میں قید دو مزید افراد پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) منسوخ کیا گیا ہے اور ان کی رہائی بھی جلد متوقع ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں جموں وکشمیر انتظامیہ نے اتر پردیش اور ہریانہ کی جیلوں میں قید وادی کے 41 باشندگان پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ منسوخ کیا ہے۔ یہ قدم ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔