اے سی بی نے اس سے قبل ان کےخلاف کشمیر میں کروڑوں روپے کے قرض میں بدعنوانی کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا تاہم شفیع ڈار ای سی بی کی نظروں سے مسلسل غائب تھے جس کی وجہ سے منگل کے روز ان کے خلاف ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے افراد کو انعام دیا جائے گا۔
نوٹس جاری ہونے کے ایک روز بعد اے سی بی نے انہیں سرینگر سے گرفتار کر لیا ہے اور ان کی تفتیش شروع کردی ہے۔
شفیع ڈار مقدمہ درج ہونے کے بعد سے مسلسل گرفتاری سے بچ رہے تھے تاہم بدھ کو اے سی بی انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوا جس کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ شفیع ڈار پر اے سی بی نے 223 کروڑ روپئے کے فنڈ کا گھوٹالہ کرنے کے سلسلے میں پہلے ہی ایک مقدمہ درج کیا ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سرینگر شہر میں سیٹلائٹ ٹاؤن شپ بنانے کے لئے یہ رقم غیر قانونی طریقے سے کسی کنسٹرکشن کمپنی کو پیش کی ہے اور اس میں بدعنوانی سے کام لیا گیا ہے۔