ETV Bharat / state

Ulemas on Budgam Murder: بڈگام میں خاتون کے قاتل کو قرار واقع سزا دی جائے، متحدہ مجلس علماء

بڈگام کی ایک خاتون کے وحشیانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جموں و کشمیر متحدہ مجلس علماء نے قاتل کو قرار واقع سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ MMU on Budgam Murder

a
a
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 7:44 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر) : متحدہ مجلس علماء (MMU) جموں وکشمیر نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے موہند پورہ علاقے میں ایک دوشیزہ کے بہیمانہ قتل پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انسانیت سوز واقعے کی پُر زور مذمت کی ہے۔ مجلس نے اپنے ایک بیان میں اس امر پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کیا کہ ’’وادی کشمیر جو صدیوں سے بزرگوں، ریشیوں اور ولیوں کی سر زمین رہی ہے اور یہاں ہمارے نامور اسلاف نے ہر دور میں اسلامی، انسانی اور اخلاقی قدروں کی حفاظت اور آبیاری کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کی ہیں، اس سرزمین پر آئے روز وحشیانہ جرائم اور نت نئی سماجی برائیوں کا بڑھتا ہوا گراف ہم سب کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘

بیان میں مجلس نے انسانیت کو شرمسار کرنے والے اس واقعے کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے مرحومہ کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دینے کا پُر زور مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ’’آئندہ کسی بھی وحشی درندے کو اس طرح کی غیر انسانی اور غیر اسلامی حرکت کرنے کی جرات و ہمت نہ ہو سکے۔‘‘

واضح رہے کہ 7 مارچ کو وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے سوئیہ بگ علاقے کی 30 سالہ خاتون اپنے گھر سے کمپیوٹر کلاس کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ جس کے بعد وہ گھر واپس نہیں لوٹی۔ اس دوران پولیس کو مذکوہ خاتون کے جسم کے ٹکڑے بڈگام ریلوے اسٹیش کے قریب سے برآمد کیے۔ پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی عمل میں لائی گئی اور ایک ملزم، جس کا نام پولیس نے منظر عام پر نہیں لایا، کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ ملزم کے انکشاف کے بعد پولیس نے خاتوں کے جسم کے باقی حصے بھی برآمد کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: Budgam Murder Case دوشیزہ کے قتل کے خلاف کئی علاقوں میں احتجاج، ملزم کی جائیداد کو ضبط کرنے کا عوامی مطالبہ

سرینگر (جموں و کشمیر) : متحدہ مجلس علماء (MMU) جموں وکشمیر نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے موہند پورہ علاقے میں ایک دوشیزہ کے بہیمانہ قتل پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انسانیت سوز واقعے کی پُر زور مذمت کی ہے۔ مجلس نے اپنے ایک بیان میں اس امر پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کیا کہ ’’وادی کشمیر جو صدیوں سے بزرگوں، ریشیوں اور ولیوں کی سر زمین رہی ہے اور یہاں ہمارے نامور اسلاف نے ہر دور میں اسلامی، انسانی اور اخلاقی قدروں کی حفاظت اور آبیاری کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کی ہیں، اس سرزمین پر آئے روز وحشیانہ جرائم اور نت نئی سماجی برائیوں کا بڑھتا ہوا گراف ہم سب کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘

بیان میں مجلس نے انسانیت کو شرمسار کرنے والے اس واقعے کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے مرحومہ کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دینے کا پُر زور مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ’’آئندہ کسی بھی وحشی درندے کو اس طرح کی غیر انسانی اور غیر اسلامی حرکت کرنے کی جرات و ہمت نہ ہو سکے۔‘‘

واضح رہے کہ 7 مارچ کو وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے سوئیہ بگ علاقے کی 30 سالہ خاتون اپنے گھر سے کمپیوٹر کلاس کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ جس کے بعد وہ گھر واپس نہیں لوٹی۔ اس دوران پولیس کو مذکوہ خاتون کے جسم کے ٹکڑے بڈگام ریلوے اسٹیش کے قریب سے برآمد کیے۔ پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی عمل میں لائی گئی اور ایک ملزم، جس کا نام پولیس نے منظر عام پر نہیں لایا، کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ ملزم کے انکشاف کے بعد پولیس نے خاتوں کے جسم کے باقی حصے بھی برآمد کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: Budgam Murder Case دوشیزہ کے قتل کے خلاف کئی علاقوں میں احتجاج، ملزم کی جائیداد کو ضبط کرنے کا عوامی مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.