سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کے متعلق ایل جی جھوٹ بول رہے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے بتایا کہ ایل جی نے جھوٹ بولا ہے کیونکہ میر واعظ عمر فاروق کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، یہاں تک کہ وہ سرینگر کی جامع مسجد بھی نہیں جاسکتے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر میر واعظ آزاد ہیں تو پھر ان کے گھر کے باہر سکیورٹی فورسز اہلکار کیوں تعینات ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر میر واعظ آزاد ہیں تو پھر میڈیا ان کا انٹرویو کیوں نہیں کررہا ہے اور صحافی ان کے گھر کیوں نہیں جا پا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا یہ ردعمل جموں کشمیر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے اس بیان میں آیا جو انہوں نے یہ ڈیجیٹل میڈیا چینل کو دیا تھا جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ میر واعظ گھر کے باہر جاسکتا ہے اور وہ آزاد ہیں البتہ ان کے کہنے پر ان کو سکیورٹی دستیاب رکھی گئی ہے کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی منوج سنہا نے ایک بین الاقوامی میڈیا ادارے کو کہا تھا کہ میر واعظ گھر میں نظر بند نہیں ہے اور وہ آزاد ہے۔
دریں اثنا آج جامع مسجد کے انجمن نے بھی ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ میر واعظ دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل گھر میں نظر بند ہے اور گزشتہ چار برسوں کے دوران ان کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ یہاں تک کہ ان کو جامع مسجد میں نماز جمعہ یا عیدیں نمازوں کی امامت کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
سپریم کوٹ میں دفعہ 370 کی سماعت پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت عظمی کشمیر کے عوام کے حق میں فیصلہ صادر کرے گا۔
مزید پڑھیں: Mirwaiz Detention میرواعظ اپنی رہائی کیلئے اب قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے جارہے ہیں، انجمن واقاف
نیشنل کانفرنس کے بانی اور فاروق عبداللہ کے والد شیخ عبداللہ کا نام سرکاری عمارتوں سے ہٹانے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کوئی بھی حکومت تاریخ کو بدل نہیں سکتی اگرچہ وقت کے حکمران جتنی بھی کوشش کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا نام بھی سرکاری عمارتوں اور اداروں سے ہٹایا جارہا ہے لیکن تاریخ کو کوئی حکومت مسخ نہیں کر سکتی ہے۔