سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس امر پر حد فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے کہ آج بھی جمعہ کے موقع پر سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جامع مسجد سرینگر نہیں جاسکے جو کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور دعوت و تبلیغ کا اہم مرکز ہے۔ مولوی عمر فاروق طویل ترین نظر بندی کے سبب اپنی منصبی ذمہ داریاں بھی ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ Mirwaiz Umar Farooq Detention
انجمن نے میر واعظ پر قدغنوں کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکام کے آمرانہ رویہ کو نہ صرف افسوسناک قرار دیا بلکہ اس کی مذمت کی۔ انجمن نے اپنے جاری کردی بیان میں کہا کہ میرواعظ کشمیر کی لگاتار نظر بندی کے سبب تاریخی جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب کے مسلسل خاموش ہیں جس کی وجہ سے کشمیری سماج اور معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور اصلاح معاشرہ کی ہمہ جہت مہم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔Mirwaiz house Detention Unacceptable s
مزید پڑھیں: Jama Masjid Srinagar Khateeb on Administration 'میر واعظ کے حوالے سے انتظامیہ نے جھوٹ پھیلایا'
انجمن نے کہا کہ شہر و گام سے جو بڑی تعداد میں لوگ جن میں خواتین ، بزرگ اور نوجوانوں کی خاصی تعداد شامل ہوتی ہے جامع مسجد میں میرواعظ کی عدم موجودگی سے انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ اس عمل کو مداخلت فی الدین سے تعبیر کررہے ہیں اور ان کے مذہبی جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق علیحدگی پسند رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک معروف اور بااثر مذہبی لیڈر بھی ہیں۔ میرواعظ دفعہ 370کی تنسیخ سے قبل ہی اگست 2019سے مسلسل خانہ نظر بند ہے۔ Mirwaiz in House detention since August 2019