سرینگر: جہاں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے سال 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے وہیں آج سے سرینگر میں منعقد ہونے جا رہی جی 20 اجلاس کے دوران بھی جموں کشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن (جے کے آر ایل ایم) اور انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (آئی ایچ ایم) کی جانب سے مندوبین کو جوار کے بنے پکوان پیش کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مشن ڈائریکٹر جموں کشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن اندو کنول چب کا کہنا تھا کہ "جموں و کشمیر میں چار اضلاع میں جوار کی کھیتی ہوتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ جانیں کہ پورے ملک میں باجرے کی کتنی اقسام ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ یہاں کم از کم آٹھ قسم کے باجرے ہیں اور نمونے بھی رکھے ہیں۔ مزید آئی ایچ ایم کے تعاون سے اندر ملیٹس (جوار) کیفے بھی کھولا گیا ہے۔ اس کیفے میں بننے والا کھانا مندوبین اور دیگر شرکاء کو پروسا جائے گا۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ سب ہمارے جموں کشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن کی خواتین کر رہی ہیں۔ ہم یہاں دو کام کر رہے ہیں، پہلا باغ میں مارکیٹ قیام کیا ہے اور دوسرا کس طرح دیہی خواتین کاروباری خواتین میں تبدیل ہو رہی ہیں۔" وہیں گراس روٹس انوویشن اگمینٹیشن نیٹ ورک (جی آئی اے این) کے جنرل مینیجر سید ندیم کا کہنا تھا کہ "اب دنیا صحتمند کھانے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ جوار مستقبل کی فصل اور خوراک ہے۔ جب دیگر ممالق صحت مند کھانے کو اپنا رہے ہیں تو ہم کیوں نہیں۔ اس میں تمام معدنیات اور وٹامن پاے جاتے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: G20 Tourism Meet in Srinagar سرینگر میں آج سے جی ٹوئنٹی ٹورازم ورکنگ گروپ کا انعقاد، سکیورٹی کے سخت انتظامات
سید ندیم کا مزید کہنا تھا کہ "ہم صرف خواتین کو بااختیار بنانا نہیں چاہتے بلکہ صحت مند بھی بنانا چاہتے ہیں۔ اس کے مزید یہ صرف روزگار ہی نہیں بلکہ آپ کو صحت مند بھی بنائے گا۔ واضح رہے کہ مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 22 مئی سے جی 20 سیاحتی ورکنگ گروپ'' کی میٹنگ کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے پہلی دفعہ جموں وکشمیر میں بین االقوامی سطح کا کوئی اجلاس منقعد ہونے جارہا ہے ۔