جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر کو منی لانڈرنگ معاملہ میں پوچھ تاچھ کے لیے بدھ کے روز سری نگر میں واقع انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں پیش ہونا تھا تاہم وہ حاضر نہیں ہوئیں۔
یہ دوسرا موقع تھا جب ای ڈی کی جانب سے سمن جاری کیے جانے کے باوجود بھی وہ پوچھ تاچھ کے لیے حاضر نہیں ہوئیں۔ انہیں صبح 11:30 پر ای ڈی کے دفتر پہنچنا تھا تاہم وہ وہاں حاضر نہیں ہوئیں۔
اس حوالے سے پارٹی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی اپنا بیان جاری کریں گے۔ وہیں، ای ڈی نے اس سلسلہ میں فی الحال کوئی تفصیلات جاری نہیں کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امسال اپریل مہینے کی آٹھ تاریخ کو ای ڈی نے گلشن نذیر کو پوچھ تاچھ کے لیے طلب کرتے ہوئے ان کو اپریل کی 15 تاریخ کو حاضر ہونے کو کہا تھا۔ تاہم وہ ناسازگار صحت اور عالمی وبا کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر پیش نہیں ہوئیں۔ اس کے بعد رواں مہینے کی 6 تاریخ کو دوبارہ سمن بھیج کر ای ڈی نے ان کو جولائی مہینے کی 14 تاریخ کو صدر دفتر میں طلب کیا۔
ای ڈی کے سمن کے بعد محبوبہ مفتی اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کے لیڈران نے مذمت کی۔ محبوبہ کا کہنا تھا کہ "حکومتِ ہند سیاسی مخالفین کو ڈرانے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ والدہ کو سمن اسی لیے بھیجا گیا کیونکہ ہماری پارٹی نے حد بندی کمیشن سے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔"
- یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی کی والدہ ای ڈی کے دفتر میں حاضر نہ ہوسکیں
وہیں، آج دہلی ہائی کورٹ میں محبوبہ مفتی کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ معاملے کے حوالے سے عرضی پر سماعت آئندہ مہینے کی تیرہ تاریخ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔