ETV Bharat / state

کشمیر: مفتی خاندان کو بجبہاڑہ جانے کی اجازت

author img

By

Published : Jan 6, 2020, 9:05 PM IST

وادی کشمیر میں انتظامیہ نے مفتی خانوادے کو منگل کے روز پی ڈی پی کے بانی و سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں واقع مرحوم مفتی سعید کے مزار دارا شکوہ پارک (پادشاہی باغ) میں حاضری دینے کی اجازت دے دی ہے۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی
محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی

قبل ازیں سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جو پانچ اگست 2019 سے مسلسل نظر بند ہیں اور جن کو ذرائع کے مطابق بجبہاڑہ جانے کی اجازت نہیں مل سکتی، کی بیٹی التجا مفتی نے 3 جنوری کو سول و پولیس انتظامیہ کو ایک مکتوب ارسال کیا تھا جس میں انہوں نے مفتی خاندان کو 7 جنوری 2020 کو مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر قصبہ بجبہاڑہ میں واقع مرحوم مفتی سعید کے مزار دارا شکوہ پارک (پادشاہی باغ) جانے کی اجازت طلب کی تھی۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی

التجا مفتی نے پیر کے روز ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو مفتی خاندان کے سبھی اراکین بشمول ماموں تصدق حسین مفتی مرحوم مفتی سعید کے مزار پر حاضری دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی خاندان کے اراکین وہاں نجی طور پر جائیں گے اور مزار پر میڈیا سے کوئی بات نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا: 'حکام نے ہم سے کہا ہے کہ ہم بجبہاڑہ جا سکتے ہیں۔ انشاء اللہ کل پوری فیملی بشمول ماموں تصدق حسین مفتی مفتی صاحب کے مزار پر حاضری دیں گے۔ ہم وہاں نجی طور پر جائیں گے۔ میڈیا سے بھی وہاں کوئی بات نہیں ہوگی'۔

التجا مفتی جو پانچ اگست سے اپنی والدہ محبوبہ مفتی کا ٹویٹر استعمال کررہی ہیں، نے 2 جنوری کو اپنے نانا مرحوم مفتی سعید کے مرقد پر حاضری دینے کی کوشش کی تھی تاہم ریاستی پولیس نے ان کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیں گپکار میں واقع اپنی ماں کی رہائش گاہ پر نظربند کردیا تھا۔
محترمہ مفتی کی بیٹی نے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم ریاستی پولیس نے اس منصوبے کو بھی ناکام بناتے ہوئے گپکار کی طرف جانے والی سڑکیں سیل کی تھیں۔
ادھر پی ڈی پی ذرائع نے بتایا کہ چونکہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام اعلیٰ قائدین ہنوز نظر بند ہیں اس کے پیش نظر مرحوم مفتی صاحب کی برسی کے موقع پر کوئی بڑی تقریب یا بڑا جلسہ منعقد نہیں ہوگا۔

پی ڈی پی کے سٹیٹ سکریٹری (آرگنائزیشنز) عبدالحمید نے بتایا کہ پارٹی کی طرف سے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر نزدیک شیر کشمیر پارک میں ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں مرحوم مفتی سعید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور ان کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے پیر کے روز صوبائی کمشنر کشمیر مسٹر بصیر احمد خان کو ایک مکتوب بھیجا جس میں بجبہاڑہ میں مرحوم مفتی سعید کے مرقد پر اجتماعی فاتحہ خوانی کی مجلس منعقد کرنے کی اجازت مانگی گئی تاہم ان کے دفتر نے مذکورہ مکتوب ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی اننت ناگ کو فارورڈ کردیا۔

انہوں نے لکھا تھا: 'جب میں نے جمعرات کو بجبہاڑہ جانے کی کوشش کی تو مجھے وہاں جانے نہیں دیا گیا اور اپنے گھر پر ہی نظر بند رکھا گیا۔ اگر حکومت کہتی ہے کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہے تو ہمیں 7 جنوری کو بجبہاڑہ جانے سے روکنے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے'۔
انہوں نے مزید لکھا تھا: 'مجھے امید ہے کہ آپ ہماری اس گزارش کو مسترد نہیں کریں گے کیونکہ یہ دن ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگر ہمیں اس دن وہاں جانے نہیں دیا گیا تو یہ باعث افسوس ہوگا کیونکہ مفتی صاحب کی چوتھی برسی پر ان کے مرقد پر حاضری دینا ہمارا حق ہے'۔

جموں کشمیر کے سیاسی افق پر قریب نصف صدی تک سایہ فگن رہنے والے مفتی سعید کی برسی پر 2017 سے ہر سال ان کے مزار پر اجتماعی فاتح خوانی ہوتی تھی اور جلسہ منعقد ہوتا تھا جس میں پارٹی کے چوٹی کے رہنمائوں سے لے کر بنیادی سطح کے کارکنوں تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے اور مرحوم مفتی سعید کی حیات اور سیاسی کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی جاتی تھی۔
بتادیں کہ پانچ اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کا اعلان کیا۔
اس اعلان سے قبل ہی نیم شب کو ہی جموں کشمیر اور لداخ میں مواصلاتی نظام کو بند کیا گیا تھا اور وادی کے مزاحمتی لیڈروں کے علاوہ مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سے وابستہ لیڈروں بشمول سابق تین وزرائے اعلیٰ داکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو خانہ یا تھانہ نظر بند کیا گیا جن میں سے اگرچہ بعض لیڈروں کو رہا کیا گیا لیکن اکثر ابھی بھی زیر حراست ہی ہیں۔

قبل ازیں سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جو پانچ اگست 2019 سے مسلسل نظر بند ہیں اور جن کو ذرائع کے مطابق بجبہاڑہ جانے کی اجازت نہیں مل سکتی، کی بیٹی التجا مفتی نے 3 جنوری کو سول و پولیس انتظامیہ کو ایک مکتوب ارسال کیا تھا جس میں انہوں نے مفتی خاندان کو 7 جنوری 2020 کو مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر قصبہ بجبہاڑہ میں واقع مرحوم مفتی سعید کے مزار دارا شکوہ پارک (پادشاہی باغ) جانے کی اجازت طلب کی تھی۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی

التجا مفتی نے پیر کے روز ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو مفتی خاندان کے سبھی اراکین بشمول ماموں تصدق حسین مفتی مرحوم مفتی سعید کے مزار پر حاضری دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی خاندان کے اراکین وہاں نجی طور پر جائیں گے اور مزار پر میڈیا سے کوئی بات نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا: 'حکام نے ہم سے کہا ہے کہ ہم بجبہاڑہ جا سکتے ہیں۔ انشاء اللہ کل پوری فیملی بشمول ماموں تصدق حسین مفتی مفتی صاحب کے مزار پر حاضری دیں گے۔ ہم وہاں نجی طور پر جائیں گے۔ میڈیا سے بھی وہاں کوئی بات نہیں ہوگی'۔

التجا مفتی جو پانچ اگست سے اپنی والدہ محبوبہ مفتی کا ٹویٹر استعمال کررہی ہیں، نے 2 جنوری کو اپنے نانا مرحوم مفتی سعید کے مرقد پر حاضری دینے کی کوشش کی تھی تاہم ریاستی پولیس نے ان کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیں گپکار میں واقع اپنی ماں کی رہائش گاہ پر نظربند کردیا تھا۔
محترمہ مفتی کی بیٹی نے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم ریاستی پولیس نے اس منصوبے کو بھی ناکام بناتے ہوئے گپکار کی طرف جانے والی سڑکیں سیل کی تھیں۔
ادھر پی ڈی پی ذرائع نے بتایا کہ چونکہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام اعلیٰ قائدین ہنوز نظر بند ہیں اس کے پیش نظر مرحوم مفتی صاحب کی برسی کے موقع پر کوئی بڑی تقریب یا بڑا جلسہ منعقد نہیں ہوگا۔

پی ڈی پی کے سٹیٹ سکریٹری (آرگنائزیشنز) عبدالحمید نے بتایا کہ پارٹی کی طرف سے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر نزدیک شیر کشمیر پارک میں ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں مرحوم مفتی سعید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور ان کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے پیر کے روز صوبائی کمشنر کشمیر مسٹر بصیر احمد خان کو ایک مکتوب بھیجا جس میں بجبہاڑہ میں مرحوم مفتی سعید کے مرقد پر اجتماعی فاتحہ خوانی کی مجلس منعقد کرنے کی اجازت مانگی گئی تاہم ان کے دفتر نے مذکورہ مکتوب ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی اننت ناگ کو فارورڈ کردیا۔

انہوں نے لکھا تھا: 'جب میں نے جمعرات کو بجبہاڑہ جانے کی کوشش کی تو مجھے وہاں جانے نہیں دیا گیا اور اپنے گھر پر ہی نظر بند رکھا گیا۔ اگر حکومت کہتی ہے کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہے تو ہمیں 7 جنوری کو بجبہاڑہ جانے سے روکنے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے'۔
انہوں نے مزید لکھا تھا: 'مجھے امید ہے کہ آپ ہماری اس گزارش کو مسترد نہیں کریں گے کیونکہ یہ دن ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگر ہمیں اس دن وہاں جانے نہیں دیا گیا تو یہ باعث افسوس ہوگا کیونکہ مفتی صاحب کی چوتھی برسی پر ان کے مرقد پر حاضری دینا ہمارا حق ہے'۔

جموں کشمیر کے سیاسی افق پر قریب نصف صدی تک سایہ فگن رہنے والے مفتی سعید کی برسی پر 2017 سے ہر سال ان کے مزار پر اجتماعی فاتح خوانی ہوتی تھی اور جلسہ منعقد ہوتا تھا جس میں پارٹی کے چوٹی کے رہنمائوں سے لے کر بنیادی سطح کے کارکنوں تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے اور مرحوم مفتی سعید کی حیات اور سیاسی کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی جاتی تھی۔
بتادیں کہ پانچ اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کا اعلان کیا۔
اس اعلان سے قبل ہی نیم شب کو ہی جموں کشمیر اور لداخ میں مواصلاتی نظام کو بند کیا گیا تھا اور وادی کے مزاحمتی لیڈروں کے علاوہ مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سے وابستہ لیڈروں بشمول سابق تین وزرائے اعلیٰ داکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو خانہ یا تھانہ نظر بند کیا گیا جن میں سے اگرچہ بعض لیڈروں کو رہا کیا گیا لیکن اکثر ابھی بھی زیر حراست ہی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.