ETV Bharat / state

Mehbooba Writes to CJI محبوبہ کا چیف جسٹس آف انڈیا کو خط، کشمیر میں انصاف کی فراہمی کیلئے مداخلت کی اپیل

author img

By

Published : Dec 31, 2022, 2:09 PM IST

Updated : Dec 31, 2022, 8:43 PM IST

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے چیف جسٹس آف انڈیا کو خط لکھ کر جموں و کشمیر کی موجودہ تشویشناک صورت حال پر تشویش ظاہر کی اور اس ضمن میں مداخلت کی امید کا اظہار کیا۔ Ex CM Mehbooba Mufti writes to CJI

mehbooba Mufti
mehbooba Mufti

سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز چیف جسٹس آف انڈیا کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر ایک خط لکھا۔ خط میں محبوبہ نے عدلیہ پر الزام لگایا کہ وہ جموں و کشمیر کی 'صورتحال' کا نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ Mehbooba Mufti wrote a Letter to the Chief Justice of India

انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ٹوئٹر پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے خط کے مواد کو شیئر کیا۔

mehbooba tweet
mehbooba tweet
خط کے ذریعے محبوبہ نے کہا کہ "بھارتی آئین میں درج بنیادی حقوق اور تمام بھارتی شہریوں کو ضمانت دی گئی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے یہ بنیادی حقوق ہیں جو اب عیش و عشرت بن چکے ہیں اور صرف ان چنیدہ شہریوں کو حاصل ہیں، جو سیاسی، سماجی اور مذہبی معاملات میں حکومت کی لائن پر چلتے ہیں۔"ان کا مزید کہنا تھا کہ "2019 سے، جموں و کشمیر کے ہر باشندے کے بنیادی حقوق کو من مانی طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے الحاق کے وقت دی گئی آئینی ضمانتوں کو اچانک اور غیر آئینی طور پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔" پی ڈی پی سربراہ نے خط میں ذکر کیا کہ حکومت نے ان کا، بیٹی اور ماں کے پاسپورٹ روک لیے ہیں۔عام شہریوں، صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور سماجی کارکنوں کی بے شمار مثالیں ہیں جن کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو پامال کرنے والے ایسے جابرانہ من مانی فیصلوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز چیف جسٹس آف انڈیا کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر ایک خط لکھا۔ خط میں محبوبہ نے عدلیہ پر الزام لگایا کہ وہ جموں و کشمیر کی 'صورتحال' کا نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ Mehbooba Mufti wrote a Letter to the Chief Justice of India

انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ٹوئٹر پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے خط کے مواد کو شیئر کیا۔

mehbooba tweet
mehbooba tweet
خط کے ذریعے محبوبہ نے کہا کہ "بھارتی آئین میں درج بنیادی حقوق اور تمام بھارتی شہریوں کو ضمانت دی گئی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے یہ بنیادی حقوق ہیں جو اب عیش و عشرت بن چکے ہیں اور صرف ان چنیدہ شہریوں کو حاصل ہیں، جو سیاسی، سماجی اور مذہبی معاملات میں حکومت کی لائن پر چلتے ہیں۔"ان کا مزید کہنا تھا کہ "2019 سے، جموں و کشمیر کے ہر باشندے کے بنیادی حقوق کو من مانی طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے الحاق کے وقت دی گئی آئینی ضمانتوں کو اچانک اور غیر آئینی طور پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔" پی ڈی پی سربراہ نے خط میں ذکر کیا کہ حکومت نے ان کا، بیٹی اور ماں کے پاسپورٹ روک لیے ہیں۔عام شہریوں، صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور سماجی کارکنوں کی بے شمار مثالیں ہیں جن کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو پامال کرنے والے ایسے جابرانہ من مانی فیصلوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Dec 31, 2022, 8:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.