ETV Bharat / state

Mehbooba Vacates Govt Residence محبوبہ مفتی نے سرکاری رہائش گاہ خالی کی - جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020

پی ڈی پی صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے آج سرینگر کے گُپکار میں واقع سرکاری رہائش گاہ کو خالی کیا۔ ایک ماہ قبل محبوبہ مفتی کو حکام نے سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کی ہدایت دی تھی ۔Mehbooba mufti Vacates Govt Residence

محبوبہ مفتی نے سرکاری رہائش گاہ خالی کی
mehbooba-mufti-vacates-govt-residence-in-gupkar-shifted-to-khimber
author img

By

Published : Nov 28, 2022, 5:15 PM IST

Updated : Nov 28, 2022, 5:37 PM IST

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج گورنر انتظامیہ کی ہدایات پر سرینگر کے گُپکار علاقے میں الاٹ سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرکے ایک نجی بنگلے میں شفٹ کیا۔ Mehbooba Vacates Govt Residence

mehbooba-mufti-vacates-govt-residence-in-gupkar-shifted-to-khimber

رواں ماہ کی یکم تاریخ کو محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محبوبہ کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ وہ غیر قانونی طور پر سرکاری بنگلے پر قابض ہیں۔ نوٹس میں لکھا تھا کہ وہ 15 نومبر تک اس رہائش گاہ کو خالی کریں۔ معیاد گزرنے کے بعد انہیں مزید 15 دنوں کی مہلت دی گئی تھی۔Estate Dept On Mehbooba Govt Residence
یاد رہے کہ محبوبہ مفتی سرینگر کے پاش اور سب سے محفوظ علاقے گُپکار روڑ پر واقع اس بنگلے میں سنہ 2005 سے رہائش پزیر تھیں۔ شخصی دور میں تعمیر کئے گئے اس سرکاری بنگلے "فیئر ویو" کو سنہ 2005 میں ان کے والد مرحوم مفتی سعید کو بطور سابق وزیر اعلیٰ رہائش کیلئے محکمہ اسٹیٹس نے الاٹ کیا تھا۔Fair view Gupkar Residence Of Mehbooba

محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اس نوٹس میں محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے مطابق سرکار نے سابق وزرائے اعلیٰ کو بغیر کرایہ کے سرکاری رہائش نہ دینے کا قانون بنایا ہے جس کے مطابق وہ اس بنگلے میں غیر قانونی طور رہائش پذیر ہیں۔JK reorganizations act 2020

محبوبہ مفتی غیر منقسم ریاست جموں و کشمیر کی آخری وزیر اعلیٰ تھیں جنہیں جون 2018 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے پی ڈی پی کے ساتھ مخلوط حکومت کی حمایت واپس لینے کے بعد معزول کیا گیا تھا۔ اگست 2019 میں ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد محبوبہ مفتی کو کئی ماہ تک سنطور ہوٹل میں نظر بند رکھا گیا تھا ۔ بعد میں انہیں اسی سرکاری رہائش گاہ مین منتقل کرکے خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی کو سنہ 2020 میں بھی مذکورہ محکمے نے اس بنگلے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی مرکزی سرکار کو اس خصوصی دفعہ اور جموں کشمیر کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنے سخت مخالفت کر رہی ہے۔

محبوبہ مفتی آئے روز مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ کی فیصلوں کی سخت تنقید کر رہی ہیں۔اس سے قبل سنہ 2020 میں سابق وزیر اعلٰی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی انتظامیہ کی ہدایت کے بعد گپکار میں سرکاری رہائش گاہ خالی کرکے اپنے والد فاروق عبداللہ کی رہائش میں پناہ لی۔

مزید پڑھیں: Eviction Notice to Political Leaders: سرکاری رہائش گاہوں کو خالی کرنے کے لیے 15دنوں کی توسیع

واضح رہے کہ انتطامیہ نے گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے میں واقع محبوبہ مفتی کی ایک اور رہائش گاہ کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ محبوبہ مفتی سمیت نیشنل کانفرنس کے کئی سینئر لیڈران کو گورنمنٹ کوارٹر (سرکاری رہائش گاہ) خالی کرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ Anantnag Admin Eviction to Pol Leaders

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج گورنر انتظامیہ کی ہدایات پر سرینگر کے گُپکار علاقے میں الاٹ سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرکے ایک نجی بنگلے میں شفٹ کیا۔ Mehbooba Vacates Govt Residence

mehbooba-mufti-vacates-govt-residence-in-gupkar-shifted-to-khimber

رواں ماہ کی یکم تاریخ کو محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محبوبہ کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ وہ غیر قانونی طور پر سرکاری بنگلے پر قابض ہیں۔ نوٹس میں لکھا تھا کہ وہ 15 نومبر تک اس رہائش گاہ کو خالی کریں۔ معیاد گزرنے کے بعد انہیں مزید 15 دنوں کی مہلت دی گئی تھی۔Estate Dept On Mehbooba Govt Residence
یاد رہے کہ محبوبہ مفتی سرینگر کے پاش اور سب سے محفوظ علاقے گُپکار روڑ پر واقع اس بنگلے میں سنہ 2005 سے رہائش پزیر تھیں۔ شخصی دور میں تعمیر کئے گئے اس سرکاری بنگلے "فیئر ویو" کو سنہ 2005 میں ان کے والد مرحوم مفتی سعید کو بطور سابق وزیر اعلیٰ رہائش کیلئے محکمہ اسٹیٹس نے الاٹ کیا تھا۔Fair view Gupkar Residence Of Mehbooba

محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اس نوٹس میں محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے مطابق سرکار نے سابق وزرائے اعلیٰ کو بغیر کرایہ کے سرکاری رہائش نہ دینے کا قانون بنایا ہے جس کے مطابق وہ اس بنگلے میں غیر قانونی طور رہائش پذیر ہیں۔JK reorganizations act 2020

محبوبہ مفتی غیر منقسم ریاست جموں و کشمیر کی آخری وزیر اعلیٰ تھیں جنہیں جون 2018 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے پی ڈی پی کے ساتھ مخلوط حکومت کی حمایت واپس لینے کے بعد معزول کیا گیا تھا۔ اگست 2019 میں ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد محبوبہ مفتی کو کئی ماہ تک سنطور ہوٹل میں نظر بند رکھا گیا تھا ۔ بعد میں انہیں اسی سرکاری رہائش گاہ مین منتقل کرکے خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی کو سنہ 2020 میں بھی مذکورہ محکمے نے اس بنگلے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی مرکزی سرکار کو اس خصوصی دفعہ اور جموں کشمیر کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنے سخت مخالفت کر رہی ہے۔

محبوبہ مفتی آئے روز مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ کی فیصلوں کی سخت تنقید کر رہی ہیں۔اس سے قبل سنہ 2020 میں سابق وزیر اعلٰی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی انتظامیہ کی ہدایت کے بعد گپکار میں سرکاری رہائش گاہ خالی کرکے اپنے والد فاروق عبداللہ کی رہائش میں پناہ لی۔

مزید پڑھیں: Eviction Notice to Political Leaders: سرکاری رہائش گاہوں کو خالی کرنے کے لیے 15دنوں کی توسیع

واضح رہے کہ انتطامیہ نے گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے میں واقع محبوبہ مفتی کی ایک اور رہائش گاہ کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ محبوبہ مفتی سمیت نیشنل کانفرنس کے کئی سینئر لیڈران کو گورنمنٹ کوارٹر (سرکاری رہائش گاہ) خالی کرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ Anantnag Admin Eviction to Pol Leaders

Last Updated : Nov 28, 2022, 5:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.