سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا پر سی بی آئی کی جانب سے چھاپہ مار کارروائی کے بعد کانگریس کارکنان نے آج عام آدمی پارٹی کے دفتر کے قریب احتجاج کیا۔ کارکنان نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس پیش رفت پر محبوبہ مفتی نے کانگریس پارٹی کی نقطہ چینی کی۔ CBI Raid In Manish Sisodia House
سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اُن کا کہنا ہے کہ "افسوس کی بات ہے کہ کانگریس پارٹی مفادات سے اوپر اٹھنے سے قاصر ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی ایک مضبوط حریف ہے۔ خود ای ڈی کے حملے کا شکار ہونے کے بعد بھی وہ بی جے پی کے پروپیگنڈے میں شامل ہو رہے ہیں۔" اُنہوں نے ٹیوٹ میں مزید لکھا کہ "ایسے وقت میں جب ایجنسیوں کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے، اپوزیشن کو اکٹھا ہونا چاہیے تھا۔" Mehbooba Mufti on CBI Raid in Delhi
واضح رہے کہ گذشتہ روز ایکسائز گھوٹالہ معاملے میں سسودیا کے گھر پر کئی گھنٹوں تک سی بی آئی کی جانب سے چھپاپہ مار کارروائی انجام دی گئی۔ سی بی آئی نے ایک سرکاری اہلکار کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا,جس دوران وہاں سے ایکسائز ڈیوٹی سے متعلق کچھ خفیہ دستاویزات ملے ہیں۔ سی بی آئی کے مطابق یہ دستاویزات کسی سرکاری اہلکار کے گھر میں نہیں ہونے چاہیے تھے۔CBI Raid In Manish Sisodia House
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ نئی ایکسائز پالیسی میں بدعنوانی کے معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے 17 اگست کو کیس درج کیا تھا۔ دو دن بعد یعنی جمعہ کو سی بی آئی کی ٹیم چھاپہ مارنے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچی تھی۔ سی بی آئی کے چھاپے صبح سے رات تک ، تقریباً 14 گھنٹے تک جاری رہے۔ اس دوران سی بی آئی نے منیش سسودیا کے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک آلات کو بھی ضبط کرلیا۔ جب سی بی آئی کی ٹیم 10:30 بجے کے بعد واپس گئی تو نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پھر سے کہا کہ کوئی بدعنوانی نہیں ہے۔ مرکز کے کہنے پر سی بی آئی چھاپے مار رہی ہے اور ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Mehbooba Mufti Slams Congress