پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وادیٔ کشمیر میں گزشتہ مہینوں میں ہوئے مبینہ فرضی انکاؤنٹرز کی تحقیقات کی جائے- سرینگر میں پی ڈی پی کے دفتر میں پارٹی کی 22 ویں یوم تاسیس کے موقعہ پر محبوبہ مفتی نے خطاب کے دوران ان باتوں کا اظہار کیا۔
محبوبہ مفتی نے مبینہ فرضی انکاؤنٹرز کی تحقیقات کا مطالبہ کیا محبوبہ مفتی نے کہا کہ گزشتہ دنوں مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک کئے گئے تین نوجوانوں کے لواحقین ان کے پاس آئے اور کہا کہ ان کے بچوں کو فرضی جھڑپوں میں ہلاک کیا گیا ہے-محبوبہ مفتی نے کہا کہ کولگام علاقے کا ذاکر احمد جو ایک کرکٹر تھا، پلوامہ ضلع کے راجپورہ کے اطہر مشتاق اور بٹنگو اننت ناگ کے عامر قیوم نامی نوجوانوں کے لواحقین کے مطابق وہ معصوم تھے اور انہیں فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کیا گیا ہے- انہوں نے کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار سے مطالبہ کیا کہ ان تینوں تصادم آرائیوں کی تحقیقات کی جائے- محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں فوج عوام کو دشمن سمجھتی ہے اور ان کے ساتھ زیادتیاں کررہی ہے- انہوں نے کہا کہ فوج کسی دشمن یا چین کے ساتھ نہیں لڑرہی ہے بلکہ کشمیر کے لوگوں کے گھروں میں خوف و ہراس پیدا کررہی ہے-
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا: وزارت داخلہ
محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے اور مظفر آباد اور راولاکوٹ راستوں کو تجارت کے لئے کھولنا چاہیے- محبوبہ مفتی نے کشمیر کے نوجوانوں کی طرف مخاطب ہوکر کہا کہ ان کو بندوق کی راہ ترک کرنی چاہیے اور امن کا راستہ اختیار کرنا چاہیے-