ETV Bharat / state

امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک: عمر عبداللہ

فوج نے راجوری کے تین مزدوروں کو امشی پورہ فرضی جھڑپ میں عسکریت پسند قرار دے کر اقتل کر دیا تھا۔ اس معاملے میں تحقیقات کے دوران آرمی کیپٹین کو مجرم قرار دے کر اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم ٹریبونل کورٹ نے قصوروار افسر کو ضمانت دے اس کی رہائی کی راہ ہموار کی۔ kashmir Amshipora Fake Encounter Case

امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک، عمر عبداللہ
امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک، عمر عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 15, 2023, 1:16 PM IST

امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک، عمر عبداللہ

سرینگر (جموں کشمیر): آرمڑ فورسز ٹریبونل نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں امشی پورہ فرضی جھڑپ میں مجرم فوجی کیپٹن بھوپندر سنگھ کو ضمانت دے کر ان کی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا ہے۔ اس معاملے پر جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ ’’ٹریبونل کا فیصلہ، عدلیہ کے نظام کے تقدس پر کئی سوال پیدا کرتا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے لکھا کہ انہوں لواحقین کے ساتھ بات کی اور وہ اس فیصلے سے شدید غم زدہ ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’افسوس کی بات ہے کہ فوجی ٹریبونل کی جانب سے مجرم فوجی افسر کو ضمانت دی گئی ہے لیکن کشمیر کے معصوم لوگوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ہزاروں معصوم افراد جیلوں میں ہیں لیکن انکو ضمانت نہیں مل رہی ہے تاہم راجوری کے نوجوانوں کے قاتل فوجی افسر کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

تاہم جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے اس فیصلے پر واضح بیان نہیں دیا اور ٹال مٹول کیا۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ روز دلی میں آرمڑ فورسز ٹریبونل نے مجرم بھوپندر سنگھ کو ضمانت دی اور انکی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا۔ جسٹس راجندر مینن کی سربراہی میں پرنسپل پنچ بشمول انتظامی رکن لیفٹیننٹ جنرل سی پی موہنتی نے ضمانت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ عمر قید کی سزا کی معطلی کی درخواست کی اجازت دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Mehbooba on Amshipora Fake Encounter فرضی انکائونٹر میں ملوث کیپٹن کو عمرقید سزا کی تجویز خوش آئند، محبوبہ مفتی

مذکورہ فوجی کیپٹن کو امشی پورہ فرضی جھڑپ میں کورٹ مارشل کرکے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، وہ سنہ 2021 سے قید میں تھے۔ یاد رہے کہ 2020 کو ضلع راجوری کے تین نوجوان مزدوروں کو فوج نے ضلع سوپیاں کے امشی پورہ گاؤں میں عسکریت پسند قرار دے کر ان کو ایک فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کیا تھا۔ تاہم اس معاملے کی تحقیقات جموں کشمیر پولیس نے کی تھی جس میں یہ پایا گیا کہ فوجی کیپٹن بھوپندر سنگھ کی کمان میں فوج نے انکو فرضی جھڑپ میں ہلاک کیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے ضلع پلوامہ کے راجپورہ علاقے کے رہنے والے ایک شخص کو فوج کا مخبر قرار دے کر انکے خلاف قانونی کارروائی کی۔

جموں کشمیر انتظامیہ کے ایل جی منوج سنہا نے مہلوک نوجوان محمد ابرار، اِبرار حسین اور امتیاز حسین کے لواحقین کو درجہ چہارم کی سرکاری ملازمت اور دس لاکھ کا معاوضہ دیا تھا۔ تاہم لواحقین ٹریبونل کے فیصلے سے ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ متعلقہ عدالت میں اس کے خلاف عرضی دائر کریں گے۔

امشی پورہ فرضی چھڑپ میں مجرم فوجی افسر کی ضمانت افسوسناک، عمر عبداللہ

سرینگر (جموں کشمیر): آرمڑ فورسز ٹریبونل نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں امشی پورہ فرضی جھڑپ میں مجرم فوجی کیپٹن بھوپندر سنگھ کو ضمانت دے کر ان کی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا ہے۔ اس معاملے پر جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ ’’ٹریبونل کا فیصلہ، عدلیہ کے نظام کے تقدس پر کئی سوال پیدا کرتا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے لکھا کہ انہوں لواحقین کے ساتھ بات کی اور وہ اس فیصلے سے شدید غم زدہ ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’افسوس کی بات ہے کہ فوجی ٹریبونل کی جانب سے مجرم فوجی افسر کو ضمانت دی گئی ہے لیکن کشمیر کے معصوم لوگوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ہزاروں معصوم افراد جیلوں میں ہیں لیکن انکو ضمانت نہیں مل رہی ہے تاہم راجوری کے نوجوانوں کے قاتل فوجی افسر کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

تاہم جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے اس فیصلے پر واضح بیان نہیں دیا اور ٹال مٹول کیا۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ روز دلی میں آرمڑ فورسز ٹریبونل نے مجرم بھوپندر سنگھ کو ضمانت دی اور انکی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا۔ جسٹس راجندر مینن کی سربراہی میں پرنسپل پنچ بشمول انتظامی رکن لیفٹیننٹ جنرل سی پی موہنتی نے ضمانت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ عمر قید کی سزا کی معطلی کی درخواست کی اجازت دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Mehbooba on Amshipora Fake Encounter فرضی انکائونٹر میں ملوث کیپٹن کو عمرقید سزا کی تجویز خوش آئند، محبوبہ مفتی

مذکورہ فوجی کیپٹن کو امشی پورہ فرضی جھڑپ میں کورٹ مارشل کرکے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، وہ سنہ 2021 سے قید میں تھے۔ یاد رہے کہ 2020 کو ضلع راجوری کے تین نوجوان مزدوروں کو فوج نے ضلع سوپیاں کے امشی پورہ گاؤں میں عسکریت پسند قرار دے کر ان کو ایک فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کیا تھا۔ تاہم اس معاملے کی تحقیقات جموں کشمیر پولیس نے کی تھی جس میں یہ پایا گیا کہ فوجی کیپٹن بھوپندر سنگھ کی کمان میں فوج نے انکو فرضی جھڑپ میں ہلاک کیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے ضلع پلوامہ کے راجپورہ علاقے کے رہنے والے ایک شخص کو فوج کا مخبر قرار دے کر انکے خلاف قانونی کارروائی کی۔

جموں کشمیر انتظامیہ کے ایل جی منوج سنہا نے مہلوک نوجوان محمد ابرار، اِبرار حسین اور امتیاز حسین کے لواحقین کو درجہ چہارم کی سرکاری ملازمت اور دس لاکھ کا معاوضہ دیا تھا۔ تاہم لواحقین ٹریبونل کے فیصلے سے ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ متعلقہ عدالت میں اس کے خلاف عرضی دائر کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.