ETV Bharat / state

کووڈ سے مرنے والوں کا 'کریا کرم' کرنے والے سکھ رضا کار - کورونا وائرس

کورونا وائرس کی موجودہ سنگین صورتحال کے دوران رضاکار نہ صرف مرنے والوں کی آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں بلکہ بلا لحاظ مذہب و ملت کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ان کنبوں میں راشن اور دیگر اشیاء ضروریہ بھی پہنچاتے ہیں جو کہ اس وقت مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

کووڈ سے مرنے والوں کا 'کریا کرم' کرنے والے سکھ رضا کار
کووڈ سے مرنے والوں کا 'کریا کرم' کرنے والے سکھ رضا کار
author img

By

Published : May 31, 2021, 4:08 PM IST

Updated : May 31, 2021, 6:33 PM IST

کوروناوائرس سے جڑی غلط فہمیوں کی وجہ سے جہاں لوگ اس مہلک مرض سے فوت ہونے والے اپنے عزیز و اقارب کی آخری رسومات انجام دینے میں ہچکچاتے ہیں۔ وہیں مسلم برادری سمیت دیگر مذاہب کے کئی نوجوان، غیر سرکاری ادارے اور کئی سماجی کارکنان ایسے بھی ہیں جو کہ خوف و خطر سے بے نیاز ہوکر رضاکارانہ طور پر کووڈ 19 سے مرنے والوں کے آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں۔

شہر سرینگر میں سکھ برادری کی جانب بنائی گئی یونائٹڈ سکھ فورم نامی سماجی تنظیم کے کارکنان بھی کورونا متاثرین کی مدد کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ یہ رضاکار نہ صرف اپنی بلکہ ہندؤ براداری میں بھی کورونا وائرس سے موت ہونے والوں کا کریا کرم انجام دیتے ہیں۔

کووڈ سے مرنے والوں کا 'کریا کرم' کرنے والے سکھ رضا کار
کورونا کے خطرات کو دیکھتے ہوئے مرنے کے بعد نعشوں کی تکفین و تدفین اور ان کے آخری مراسم انجام دینے میں جو جوش و جذبہ ہونا چائیے اس میں بہت حد تک کمی آگئی ہے۔ انفیکشن لگنے کے اندیشے سے لوگ نعشوں کے قریب نہیں جارہے ہیں یہاں تک کہ قریبی رشتہ دار بھی دور رہنے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ اس صورتحال میں یہ بات خوش آئند ہے کہ اپنی برادری میں ایسے رضاکار مدد پہنچانے میں جی جان سے لگائے ہوئے ہیں۔گزشتہ برس کے مارچ میں معرض وجود میں لائی گئی یونائیٹڈ سکھ فورم کے رضاکار اب تک کورونا سے ہلاک ہونے والے 68 سے زائد سکھ سمیت ہندؤ براداری سے وابستہ افراد کی بھی اپنی ریتی رواج کے مطابق آخری رسومات انجام دے چکے ہیں۔


کورونا وائرس کی موجودہ سنگین صورتحال کے دوران یہ رضاکار نہ صرف مرنے والوں کے آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں بلکہ بلا لحاظ مذہب و ملت کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ان کنبوں میں راشن اور دیگر اشیاء ضروریہ بھی پہنچاتے ہیں جو کہ اس وقت مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

ضرورت مندوں کے کام آنے کے لئے فی الحال 14 رضاکار یونائٹڈ سکھ فورم سے جڑے ہیں جو کہ ایک فون کال پر اپنی خدمات میسر رکھنے میں دیر نہیں لگاتے ہیں۔

کوروناوائرس سے جڑی غلط فہمیوں کی وجہ سے جہاں لوگ اس مہلک مرض سے فوت ہونے والے اپنے عزیز و اقارب کی آخری رسومات انجام دینے میں ہچکچاتے ہیں۔ وہیں مسلم برادری سمیت دیگر مذاہب کے کئی نوجوان، غیر سرکاری ادارے اور کئی سماجی کارکنان ایسے بھی ہیں جو کہ خوف و خطر سے بے نیاز ہوکر رضاکارانہ طور پر کووڈ 19 سے مرنے والوں کے آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں۔

شہر سرینگر میں سکھ برادری کی جانب بنائی گئی یونائٹڈ سکھ فورم نامی سماجی تنظیم کے کارکنان بھی کورونا متاثرین کی مدد کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ یہ رضاکار نہ صرف اپنی بلکہ ہندؤ براداری میں بھی کورونا وائرس سے موت ہونے والوں کا کریا کرم انجام دیتے ہیں۔

کووڈ سے مرنے والوں کا 'کریا کرم' کرنے والے سکھ رضا کار
کورونا کے خطرات کو دیکھتے ہوئے مرنے کے بعد نعشوں کی تکفین و تدفین اور ان کے آخری مراسم انجام دینے میں جو جوش و جذبہ ہونا چائیے اس میں بہت حد تک کمی آگئی ہے۔ انفیکشن لگنے کے اندیشے سے لوگ نعشوں کے قریب نہیں جارہے ہیں یہاں تک کہ قریبی رشتہ دار بھی دور رہنے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ اس صورتحال میں یہ بات خوش آئند ہے کہ اپنی برادری میں ایسے رضاکار مدد پہنچانے میں جی جان سے لگائے ہوئے ہیں۔گزشتہ برس کے مارچ میں معرض وجود میں لائی گئی یونائیٹڈ سکھ فورم کے رضاکار اب تک کورونا سے ہلاک ہونے والے 68 سے زائد سکھ سمیت ہندؤ براداری سے وابستہ افراد کی بھی اپنی ریتی رواج کے مطابق آخری رسومات انجام دے چکے ہیں۔


کورونا وائرس کی موجودہ سنگین صورتحال کے دوران یہ رضاکار نہ صرف مرنے والوں کے آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں بلکہ بلا لحاظ مذہب و ملت کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ان کنبوں میں راشن اور دیگر اشیاء ضروریہ بھی پہنچاتے ہیں جو کہ اس وقت مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

ضرورت مندوں کے کام آنے کے لئے فی الحال 14 رضاکار یونائٹڈ سکھ فورم سے جڑے ہیں جو کہ ایک فون کال پر اپنی خدمات میسر رکھنے میں دیر نہیں لگاتے ہیں۔

Last Updated : May 31, 2021, 6:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.