سرینگر: گذشتہ جمعہ کے روز سرینگر کے تاریخی بخشی اسٹیڈیم کو اپگریڈ کر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اسے دوبارہ عوام کو وقف کیا۔ 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیے گئے اس جدید اسٹیڈیم میں جہاں 2 ہزار شائقین کے لیے سیٹیں ہیں، وہیں اسٹیڈیم کو فیفا کے تمام سٹینڈرڈز کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ LG Sinha Inaugurated Upgraded Bakshi Stadium
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کشمیر کے سابق فٹبال کھلاڑی عبدالمجید ککرو نے اسٹیڈیم سے وابستہ اپنی یادوں کو تازہ کیا اور اُمید ظاہر کی کہ اب یہاں کے نوجوان اس جدید سہولیات سے آراستہ اسٹیڈیم سے فائدہ اٹھا کر جموں و کشمیر اور بھارت کا نام روشن کریں گے۔ Interview of International Footballer Ab Majeed Kakroo
مزید پڑھیں:
نئے اسٹیڈیم پر بات کرتے ہوئے عبدالمجید ککرو کا کہنا تھا کہ "میں اسٹیڈیم سے مطمئین ہوں تاہم سیٹنگ کپیسٹی زیادہ ہونی چاہیے تھی۔ جیسا بنیادی ڈانچہ اس وقت کھلاڑیوں کو مل رہا ہے، وہ اگر ہمارے وقت ملا ہوتا تو یہاں کے کھلاڑیوں نے بھارتی ٹیم میں جگہ بنا کر جموں و کشمیر کا نام روشن کیا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میرے وقت میں ہم نے جدید اسٹیڈایم والی سہولیات نہیں ملتی تھیں۔ ہم سودی عرب سے چار گول سے ہارے تھے کیونکہ ہم کو پتہ ہی نہیں تھا کہ آسٹرو ٹرف پر کیسے کھیلنا ہوتا ہے۔"
عبدالمجید ککرو کا مزید کہنا ہے کہ"بخشی اسٹیڈیم میں گھاس ہے، آسٹرو ٹرف نہیں جس سے کھلاڑیوں میں زخمی ہونے کے خطرات کم ہیں۔ یہاں کھیلاڑی مہارت حاصل کر کے پھر آسٹرو ٹرف پر شاندار کھیل کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ بس اب ضرورت اس بات کی ہے کہ کھلاڑی محنت کریں اور بھارت اور جموں و کشمیر کا نام روشن کریں۔"