کشمیر کے کم عمر انٹرنیشنل آئس سکیٹر سے ملئے
دارالحکومت سرینگر کے پارمپورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے بشارت احد آئس سکیٹنگ میں اپنا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں۔
کشمیر کے کم عمر انٹرنیشنل آئس سکیٹر سے ملئے
وادی کشمیر کے نوجوان جہاں مخلتف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں وہیں اب یہاں کے نوجوان روایتی کھیلوں سے ہٹ کر دیگر کھیلوں میں بھی اپنی پہچان بنانے رہے ہیں ۔
اسکول کے دنوں سے ہی کھیلوں میں اپنا نام کمانے اور کچھ الگ کرنے کی چاہ سے بشارت احد نے اپنی جدوجہد سے کم عمری میں آئس سکیٹنگ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے کئی میڈل اور ٹرافیاں اپنے نام کئےہیں
سرینگر کے مضافاتی علاقے پارمپورہ کے رہنے والے 18 سالہ بشارت احد نے حال ہی میں بارہویں جماعت کا امتحان پاس کیا ہے۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ بشارت اسپورٹس میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہیں بشارت آئس سکیٹنگ میں ہی اپنے مستقبل کو سنوارنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ 9 برس کی عمر سے ہی آئس سکیٹنگ کررہے ہیں۔ اگرچہ پہلے پہل بشارت نے بنا کوچ کے آئس سکیٹنگ کرنے کی شروعات کی تھی لیکن اب یہ باقاعدہ کوچ کی نگرانی میں مشقت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بشارت نے اب تک مقامی طور کئی مقابلوں میں نہ صرف حصہ لیا ہے بلکہ اپنی سخت محنت سے کئی آئس سکیٹنگ مقابلوں میں اول پوزیشن بھی حاصل کی ہے۔ تاہم بشارت نے بچن سے دیکھے ہوئے اپنے خواب کو اس وقت شرمندہ تعبیر ہوتے ہوئے دیکھا جب 2019 میں بشارت کو بیلا روس یورپ میں منعقدہ انڈر 19 آئس سکیٹنگ چمپئین شپ میں ملک کی نمائندگی کرنے والی ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ جس کے بعد بین الاقوامی مقابلے میں ٹرافی حاصل کرنے والے ٹیم کا حصہ بننے کے ساتھ ہی بشارت احد وادی کے کم عمر بین الاقوامی آئس سکیٹر بھی بن گئے اور اب بشارت آلمپکس میں ملک کی نمائندگی کرنے کی خوائش رکھتے ہیں۔
بشارت آئس سکیٹنگ کے ساتھ ساتھ سائیکلنگ میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جبکہ اس کھلاڑی نے حال ہی میں گلمرگ میں منعقدہ کھیلو انڈیا سرمائی کھیل مقابلوں میں بھی حصہ لیا۔
بشارت کہتے ہیں ایسے مقابلوں سے وادی کشمیر میں سرمائی کھیلوں کو کافی فروغ حاصل ہوگا ۔تاہم انہوں نے گلمرگ میں بنیادی کھیل ڈھانچے کو عالمی معیار کا بنانے پر زور دیا ہے۔ تاکہ کھلاڑیوں کو بہتر سہولیات میسر ہو سکے۔
وادی کشمیر کے نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بس اگر کمی ہے تو وہ ہے بہتر سہولیات اور پلیٹ فارم مہیا کرنے کی۔