سری نگر شہر کے سوپور علاقہ کی باشندہ 23 سالہ سیرت الدین بغیر کسی فیس کے خواتین کی کاؤنسلنگ کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیرت کا کہنا تھا کی وہ بچپن سے ہی ایک یتیم کھانا کھول کر خدمت خلق کرنا چاہتی تھی تاہم ان کا یہ خواب اب حقیقت بنتا دکھائی دے رہا ہے۔
یہاں ہمیں ایک مقامی ہوٹل میں قرنطین رکھا گیا۔ اسی دوران ایک معذور لڑکی نے مجھ سے مشورہ مانگا۔ میری صلح کے بعد وہ ذہنی دباؤ سے باہر آئیں۔ جس کے بعد اس نے فیس بک میں ایک خواتین گروپ میں میرے تعلق سے ایک پوسٹ ڈالا۔ پھر کیا تھا میرے پاس کافی خواتین اپنے مسائل لے کر آنے لگیں اور میں ان کی مشکلات کو سمجھ کر جو بھی کر سکتی تھی کرتی رہی۔"
سیرت الدین نے بتایا کہ "میں ابھی ڈاکٹر نہیں بنی ہوں۔ ایم بی بی ایس کے آخری سال میں ہوں اس لئے خود کسی کو کوئی بھی دوا نہیں دیتی تاہم ماہرین اور سینئر ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان کا مشورہ لے کر خواتین کو مشورہ دیتی ہوں۔ میں چاہتی تھی کی میں کارڈیالوجسٹ بنوں تاہم اب سوچ رہی ہوں کی ماہر نفسیات بھی اچھا شعبہ ہے۔"
سیرت الدین کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ وادی سے باہر جاکر اپنی خدمات انجام دیتے ہیں لیکن میں یہاں رہ کر یہاں کے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔
واضح ہو کہ سری نگر میں سیرت ان دنوں فری کونسلنگ کے لئے کافی شہرت حاصل کر رہی ہیں۔