دارالحکومت سرینگر کے تاریخی لال چوک میں لوگوں سے آگے جانے سے قبل پوچھ گچھ کی گئی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس کی بھاری نفری اچانک امیرا کدل پل پر پہنچی اور لوگوں سے پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ ان کی تلاشی لی گئی۔
لوگوں نے بتایا کہ راہگیروں کو قطار میں کھڑا کیا گیا اور ایک ایک کر کے ان کی تلاشی لی جا رہی تھی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'یہاں ایسا شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے 90 کی دہائی کے بعد پہلی بار اس طریقے سے جامہ تلاشی کر رہے ہوں'۔
واضح رہے کہ سرینگر کے برزلہ باغات علاقے میں جمعے کو عسکریت پسندوں نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
قبل ازیں سرینگر کے ہائی سکیورٹی زون سونہ وار علاقے میں بدھ کی شام نامعلوم اسلحہ برداروں نے مشہور کرشنا ڈھابہ کے مالک آکاش مہرا پر گولیاں چلائی تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔