ETV Bharat / state

زخمی پولیس انسپکٹر مسرور احمد دلی کے ایمز منتقل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 6, 2023, 5:40 PM IST

عیدگاہ، سرینگر میں 29اکتوبر کو پولیس انسپکٹر مسرور احمد وانی پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے اور تب سے وہ زیر علاج ہے۔

زخمی پولیس انسپکٹر مسرور احمد دلی کے ایمز منتقل
زخمی پولیس انسپکٹر مسرور احمد دلی کے ایمز منتقل

سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے ایک ماہ قبل سرینگر کے عیدگاہ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہوئے پولیس انسپکٹر مسرور احمد وانی کو دہلی کے ایمز ہسپتال منتقل کیا ہے۔ مذکورہ افسر کا علاج سرینگر کے سکمز اور ایک نجی ہسپتال میں چل رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق مسرور احمد وانی کو آج سرینگر سے رہلی روانہ کیا گیا ہے جہاں ایمز ہسپتال میں ان کا مزید اور بہتر علاج و معالجہ کیا جائے گا۔

مسرور احمد وانی کو 29 اکتوبر سرینگر کے عیدگاہ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے قریب سے گولیاں چلائی تھیں جس سے وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ ان کو سرینگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انکو ایک نجی طبی مرکز میں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم آج ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد زخمی پولیس افسر کو ایمز منتقل کیا گیا۔

بی جے پی کے سابق سوشل میڈیا انچارج منظور احمد بٹ نے کہا کہ مذکورہ زخمی انسپکٹر پر انکے اہل خانہ نے 12 لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔ منظور بٹ نے گزشتہ ہفتے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی تھی کہ زخمی انسپکٹر کی حالت نازک ہے جس کے باعث انکو دہلی کے ایمز ہسپتال میں اعلی علاج کے لئے منتقل کیا جائے۔

غور طلب ہے کہ مسرور احمد وانی 29 اکتوبر کو اپنے اابائی علاقہ عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے جب نامعلوم عسکریت پسندوں نے ان پر حملہ کیا تھا۔ وہ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے روز اتوار تھی جس کی وجہ سے مذکورہ انسپکٹر چھٹی پر تھے اور عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے۔37 برس کے مسرور احمد وانی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں تعینات تھے۔ حملے کے بعد کشمیر پولیس کے زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وجے کمار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس حملے میں عسکریت پسند باسط ڈار اور انکا ساتھی ملوث تھا، جن کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔

مزید پڑھیں: سرینگر: مشتبہ حملے میں پولیس اہلکار ہلاک

یہ حملے اس روز پیش آیا جب جموں کشمیر پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کا بطور ڈی جی سروس کا آخری دن تھا۔ وہ 30 اکتوبر کو نوکری سے سبکدوش ہوئے تھے۔

سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے ایک ماہ قبل سرینگر کے عیدگاہ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہوئے پولیس انسپکٹر مسرور احمد وانی کو دہلی کے ایمز ہسپتال منتقل کیا ہے۔ مذکورہ افسر کا علاج سرینگر کے سکمز اور ایک نجی ہسپتال میں چل رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق مسرور احمد وانی کو آج سرینگر سے رہلی روانہ کیا گیا ہے جہاں ایمز ہسپتال میں ان کا مزید اور بہتر علاج و معالجہ کیا جائے گا۔

مسرور احمد وانی کو 29 اکتوبر سرینگر کے عیدگاہ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے قریب سے گولیاں چلائی تھیں جس سے وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ ان کو سرینگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انکو ایک نجی طبی مرکز میں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم آج ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد زخمی پولیس افسر کو ایمز منتقل کیا گیا۔

بی جے پی کے سابق سوشل میڈیا انچارج منظور احمد بٹ نے کہا کہ مذکورہ زخمی انسپکٹر پر انکے اہل خانہ نے 12 لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔ منظور بٹ نے گزشتہ ہفتے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی تھی کہ زخمی انسپکٹر کی حالت نازک ہے جس کے باعث انکو دہلی کے ایمز ہسپتال میں اعلی علاج کے لئے منتقل کیا جائے۔

غور طلب ہے کہ مسرور احمد وانی 29 اکتوبر کو اپنے اابائی علاقہ عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے جب نامعلوم عسکریت پسندوں نے ان پر حملہ کیا تھا۔ وہ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے روز اتوار تھی جس کی وجہ سے مذکورہ انسپکٹر چھٹی پر تھے اور عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے۔37 برس کے مسرور احمد وانی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں تعینات تھے۔ حملے کے بعد کشمیر پولیس کے زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وجے کمار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس حملے میں عسکریت پسند باسط ڈار اور انکا ساتھی ملوث تھا، جن کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔

مزید پڑھیں: سرینگر: مشتبہ حملے میں پولیس اہلکار ہلاک

یہ حملے اس روز پیش آیا جب جموں کشمیر پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کا بطور ڈی جی سروس کا آخری دن تھا۔ وہ 30 اکتوبر کو نوکری سے سبکدوش ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.