وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گاندھی نگر علاقے میں اپنے کنبے کے ہمراہ ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہندوستان نوجوانوں کا ملک ہے اور ملک کے نوجوان اپنے ووٹ کا اچھی طرح استعمال کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات عوام کے لئے ہوتے ہیں لہٰذا ہر فرد کو ان میں حصہ لینا چاہئے۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیویندر سنگھ رانا نے، جنہوں نے اپنے کنبے کے ساتھ ووٹ ڈالا، کہا کہ جموں کشمیر میں ناسازگار صورحال پیدا کی گئی ہے اور رائے دہندگان مخمصے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ریاست کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں ہیں تو دوسری طرف پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کی دوبارہ کامیابی کی حمایت کی ہے جس کی وجہ سے ریاست میں الجھی ہوئی صورتحال نے جنم لیا ہے۔
سابق وزیر اور جموں پارلیمانی نشست کے لئے کانگریس امیدوار رمن بھلہ نے کہا کہ لوگ بی جے پی سے تنگ آچکے ہیں اور انہوں نے ایک سیکولر حکومت کو ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر کویندر گپتا نے کہا کہ ان انتخابات سے ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہوگا اور مرکز کی سرکار کو اچھی حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی متمنی ہے اور جموں کشمیر کے بدلتے ہوئے حالات سے بی جے پی کو فائدہ پہنچے گا۔
جموں پارلیمانی نشست کے بھاجپا امیدوار جگل کشور شرما نے کشن پور پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا 'مجھے اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے فخر محسوس ہوا۔ میرا ووٹ مودی جی کے لئے ہے جنہوں نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک کی عزت و وقار بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیس کا وکاس بھی یقینی بنایا۔ میرے گھر والے بھی میرے ساتھ ہی ہیں۔ ہم سب نے ووٹ ڈالا'۔
انہوں نے کہا 'ملک کے لوگ وزیر اعظم مودی کو پیار کررہے ہیں۔ دوسرے نمبر پر ہم آتے ہیں۔ ہم نے لوگوں کی خواہشات پر کھرا اترنے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم یہاں سے ضرور کامیاب ہوں گے'۔
ادھم پورہ پارلیمانی نشست سے کانگریس امیدوار وکرم ادتیہ سنگھ نے ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا 'بدلائو لانے کا یہی ایک موقع ہوتا ہے۔ ہم باہر بیٹھ کر حکومت کی مخالفت کرتے ہیں، سیاستدانوں کو گالیاں دیتے ہیں، ہر چیز کو کہتے ہیں کہ یہ ٹھیک نہیں ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ اس کو ایسا کرنا چاہیے اس کو ویسا ہونا چاہیے۔ یہی ایک موقع ہوتا ہے جب آپ ایک صحیح نمائندے کو چن سکتے ہیں'۔
انہوں نے ادھم پور نشست پر بات کرتے ہوئے کہا 'مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ ادھم پور پارلیمانی نشست کانگریس کی جھولی میں جائے گی۔ لوگ بی جے پی سے بہت پریشان ہیں۔ وہ بی جے پی کے نمائندے سے بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے سنہ 2014 میں بہت سے وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوا'۔
دوسری جانب بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں بھی متعدد سیاسی لیڈران بشمول نیشنل کانفرنس امیدوار محمد اکبر لون، سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل، آزاد امیدوار انجینئر رشید، پیپلز کانفرنس چیئرمین سجاد غنی لون نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔