ETV Bharat / state

سرینگر: مہاتا کیفے سیل، سابق وزیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام - چائے جائے

'مہاتا کیفے' مہتا خاندان کی ملکیت ہے جو تین نسلوں پر محیط ایک سو سال سے کشمیر میں رہ رہا ہے۔

mahata cafe
مہتا کیفے
author img

By

Published : May 29, 2021, 8:24 PM IST

سرینگر میں قائم مشہور مہاتا کیفے کو انتظامیہ نے سیل کر دیا ہے۔ انتظامیہ نے کیفے کو املاک کے تنازع اور مبینہ طور پر کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں سیل کر دیا ہے۔

مہتا کیفے

دراصل 'مہاتا کیفے' مہتا خاندان کی ملکیت ہے جو تین نسلوں پر محیط ایک سو سال سے کشمیر میں رہ رہا ہے۔ کیفے کے مالکان نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو پر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔

اس کیفے کو مہتاس نے دو ہزار سولہ میں حسیب درابو اور اس کی اہلیہ روہی نازکی کے ساتھ مشترکہ منافع میں شریک کرنے کے منصوبے کے تحت شروع کیا تھا۔ مہتاؤں نے 'مہاتا کیفے' قائم کیا جبکہ درابو اور اس کی اہلیہ نے 'چائے جائے' قائم کیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ معاہدے کے مطابق نازکی اور درابو کو مہتا خاندان کو پچیس فیصد منافع دینا تھا لیکن مہتاؤں کا کہنا ہے کہ آج تک انہوں نے ایک بھی پیسہ نہیں لیا ہے۔

مہاتا کیفے کی مالک انیتا مہتا کے مطابق 2016 میں انہوں نے عہدے پر دستخط کیے تھے تب اس وقت درابو وزیر خزانہ تھے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ "معاہدے پر دستخط ہونے کے تین ہفتوں کے بعد اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا اور پھر درابو اور نازکی نے انہیں دھمکیاں دے کر اصلی رنگ دکھایا'۔

انیتا مہتا نے بتایا کہ "یہ قریب دو سال تک جاری رہا اور پھر انہوں نے ہمارے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ہم نے ایک وکیل کی خدمت حاصل کی لیکن انہوں نے وکیل کو بھی خرید لیا۔ پھر ہم نے وکیل بدلا اور نئے وکیل نے درابو اور نازکی کو کچھ نوٹس بھی بھیجی جس سے وہ مشتعل ہو گئے اور کئی مرتبہ ہمارے ساتھ زیادتی کی'۔ وہیں انیتا کے بیٹے دشینت مہتا کے نے بتایا کہ دو ہزار سولہ میں معاہدہ ہوا لیکن درابو اور نازکی نے اس پر عمل نہیں کیا اور تب سے آج تک درابو نے کروڑوں روپے منافع کمایا ہوگا لیکن انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔ دو ہزار بیس میں ہم نے معاہدہ خارج کیا جس کی وجہ سے درابو اور اس کی اہلیہ مزید مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ہمیں سخت دھمکیاں دیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'وادی کی خاتون قیدیوں کو مشکلات کا سامنا'

دشینت نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کورٹ کا واضع آرڈر ہیں لیکن کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال پر غور کرتے ہوئے پولیس نے دونوں املاک کو سیل کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آکاش مہتا کرشنا دھابہ کے مالک کا بیٹا ہے۔ کرشنا دھابہ کے مالک جس کو گزشتہ سال ہلاک کیا گیا تھا۔

واضح رہے نومبر دو ہزار بیس میں روشنی اراضی گھوٹالہ معاملے میں درابو اور اس کے تین رشتہ دار ان چار سو افراد میں شامل تھے جن پر مبینہ غیر قانونی طور ہر فائدہ اٹھانے کا الزام تھا۔

سرینگر میں قائم مشہور مہاتا کیفے کو انتظامیہ نے سیل کر دیا ہے۔ انتظامیہ نے کیفے کو املاک کے تنازع اور مبینہ طور پر کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں سیل کر دیا ہے۔

مہتا کیفے

دراصل 'مہاتا کیفے' مہتا خاندان کی ملکیت ہے جو تین نسلوں پر محیط ایک سو سال سے کشمیر میں رہ رہا ہے۔ کیفے کے مالکان نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو پر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔

اس کیفے کو مہتاس نے دو ہزار سولہ میں حسیب درابو اور اس کی اہلیہ روہی نازکی کے ساتھ مشترکہ منافع میں شریک کرنے کے منصوبے کے تحت شروع کیا تھا۔ مہتاؤں نے 'مہاتا کیفے' قائم کیا جبکہ درابو اور اس کی اہلیہ نے 'چائے جائے' قائم کیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ معاہدے کے مطابق نازکی اور درابو کو مہتا خاندان کو پچیس فیصد منافع دینا تھا لیکن مہتاؤں کا کہنا ہے کہ آج تک انہوں نے ایک بھی پیسہ نہیں لیا ہے۔

مہاتا کیفے کی مالک انیتا مہتا کے مطابق 2016 میں انہوں نے عہدے پر دستخط کیے تھے تب اس وقت درابو وزیر خزانہ تھے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ "معاہدے پر دستخط ہونے کے تین ہفتوں کے بعد اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا اور پھر درابو اور نازکی نے انہیں دھمکیاں دے کر اصلی رنگ دکھایا'۔

انیتا مہتا نے بتایا کہ "یہ قریب دو سال تک جاری رہا اور پھر انہوں نے ہمارے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ہم نے ایک وکیل کی خدمت حاصل کی لیکن انہوں نے وکیل کو بھی خرید لیا۔ پھر ہم نے وکیل بدلا اور نئے وکیل نے درابو اور نازکی کو کچھ نوٹس بھی بھیجی جس سے وہ مشتعل ہو گئے اور کئی مرتبہ ہمارے ساتھ زیادتی کی'۔ وہیں انیتا کے بیٹے دشینت مہتا کے نے بتایا کہ دو ہزار سولہ میں معاہدہ ہوا لیکن درابو اور نازکی نے اس پر عمل نہیں کیا اور تب سے آج تک درابو نے کروڑوں روپے منافع کمایا ہوگا لیکن انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔ دو ہزار بیس میں ہم نے معاہدہ خارج کیا جس کی وجہ سے درابو اور اس کی اہلیہ مزید مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ہمیں سخت دھمکیاں دیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'وادی کی خاتون قیدیوں کو مشکلات کا سامنا'

دشینت نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کورٹ کا واضع آرڈر ہیں لیکن کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال پر غور کرتے ہوئے پولیس نے دونوں املاک کو سیل کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آکاش مہتا کرشنا دھابہ کے مالک کا بیٹا ہے۔ کرشنا دھابہ کے مالک جس کو گزشتہ سال ہلاک کیا گیا تھا۔

واضح رہے نومبر دو ہزار بیس میں روشنی اراضی گھوٹالہ معاملے میں درابو اور اس کے تین رشتہ دار ان چار سو افراد میں شامل تھے جن پر مبینہ غیر قانونی طور ہر فائدہ اٹھانے کا الزام تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.