سرینگر (جموں کشمیر): امراض چھاتی کے اسپتال (چسٹ ڈزیز ہاسپیٹل) سرینگر میں مریضوں کے لیے جدید خدمات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کینسر مریضوں کی پلیٹیو کیئر کے لیے ایک اور جدید تکنیک ’’الیکٹروکیوٹری نائف اینڈ سی آر ای بیلون ڈیلیٹیشن‘‘ شروع کی گئی ہے۔ حال ہی میں پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ایک 60 سالہ مریض کو سانس لینے میں مشکل ہونے کی صورت میں اسپتال میں داخل کیا گیا۔ مریض کو کیمو تھراپی کی ڈوز بھی دی جا چکی تھی جبکہ برونکوسکوپی مریض کے ایئرویز کو دیکھنے کے لیے کی گئی تھی، جس سے مریض کے پھیپھڑوں کی دائیں جانب کی تنگی اور رکاوٹ کا انکشاف ہوا، جو اس عارضہ کی علامت کا سبب بن سکتا ہے۔ الیکڑو کیوٹری نائف اور سی آر ای بیلون کے پھیلاؤ کا استعمال کرتے ہوئے اس رکاوٹ کو دور کیا گیا۔
یہ عمل بغیر بے ہوشی کی دوا دیے ہوئے کیا گیا تھا اور مریض کو، معالجین کے مطابق، اس عمل کے بعد سانس لینے میں تکلیف کے سے نجات مل گئی۔ مریض کو 12 گھنٹوں تک نگرانی میں رکھا گیا اور بعد میں اسے اسپتال سے رخصت کیا گیا۔ سرینگر کے چھاتی کے اس سرکاری اسپتال میں ایئروے سٹینا سس کے انتظام کے لیے مختلف برونکسوپک اقدامات کی سہولت دستیاب ہے۔ اس ایئروے میں رکاوٹ والے مریضوں کے علاج میں بہتری آئی ہے اور ایسے مریضوں کو اب علاج کی خاطر جموں وکشمیر سے باہر جانے کی ضرورت کم ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں: CD hospital Srinagar Milestone: مریض کے گلے میں اسٹنٹ نصب
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر نوید نذیر کی سربراہی میں اس شعبے نے ڈاکٹر خورشید اور دیگر فیکلٹی ممبران کے تعاون سے پہلے ہی کینسر کے مریض میں رِگڈ برونکوسکوپی اور سٹینٹنگ جیسے جدید طریقہ کار شروع کیا ہے۔