بتادیں کہ وادی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں آئے روز اضافہ ہی درج ہورہا ہے جس کے باعث لوگوں میں بھی تشویش کی لہر بڑھ گئی ہے اور انتظامیہ بھی سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لئے کمر بستہ ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق صوبائی انتظامیہ نے وزارت داخلہ کی طرف سے لاک ڈاؤن میں قدرے تفاوت لانے کے حکمنامے کو وادی میں ریڈ زونوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر فی الوقت عمل میں نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وادی میں ریڈ زونوں کی تعداد زیادہ ہونے کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں تفاوت کے تئیں محکمہ صحت کی طرف سے عنقریب علاحدہ ہدایات جاری ہوں گی۔
اس یونین ٹریٹری میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ سات مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے۔سرینگر کے مختلف علاقوں میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں ہورہے اضافے کے پیش نظر پابندیاں مزید سخت کی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ لوگوں کی غیر ضروری نقل وحمل کو روکنے کے لیے کئی علاقوں میں سڑکوں کو بند کیا گیا ہے۔صرف ان ہی لوگوں کو چلنے پھرنے اجازت دی جارہی ہے جن کے پاس اجازت نامے ہیں۔لوگ بھی گھروں میں بیٹھ کر ہی سماجی دوری کو بنائے رکھنے کی حتی الامکان کوششیں کررہے ہیں تاکہ اس زنجیر کو توڑا جاسکے۔
وادی کے دوسرے ضلع و تحصیل صدر مقامات و علاقہ جات سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ لاک ڈاؤن برابر جاری ہے اور لوگ بھی بازاروں، سڑکوں یہاں تک مساجد میں بھی جانے کے احتراز کرکے گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ادھر صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے۔ حالات نسبتاً قابو میں ہونے کے باوصف لوگ سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے گھروں میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔