سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پراپرٹی ٹیکس کے حوالہ سے جاری سیاسی، سماجی و عوامی احتجاج کے باوجود پراپرٹی ٹیکس کو صحیح اور جائز قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’پراپرٹی ٹیکس کو عوامی مشاورت اور لوگوں کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے وصول کیا جائے گا۔‘‘ یاد رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں یکم اپریل سے پراپرٹی ٹیکس وصول کیے جانے کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ٹیکس میونسپل حدود میں رہائش پذیر غیر منقولہ جائیداد پر لاگو ہوگا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ’’شہریوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پراپرٹی ٹیکس شہروں کی مالی خودمختاری اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں عوامی سہولیات کی بہتری کو یقینی بنائے گا۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر کے مطابق ’’ہمارے شہروں کی تیز رفتاری سے ترقی ہونی چاہیے۔ اس کے لیے شہروں کی مالی خودمختاری بے حد ضروری ہے۔‘‘
ایل جی منوج سنہا نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس ملک میں سب سے کم نافذ کیا جائےگا اور جموں و کشمیر میں عوامی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے اس ٹیکس کا استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: ’’عوام الناس کی مشاورت سے ہی عمل در آمد کیا جائے گا۔ عام شہریوں کے مفادات کا تحفظ بھی کیا جائے گا۔‘‘
مزید پڑھیں: Property Tax in JK پراپرٹی ٹیکس کو لوگوں کیلئے بہتر سہولیات کی فراہمی پر صرف کیا جائے گا، صوبائی کمشنر کشمیر
قابل ذکر ہے کہ ایل جی انتظامیہ کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس وصول کیے جانے کا حکمنامہ صادر کیے جانے کے بعد عوامی حلقوں سمیت، غیر بی جے پی، سبھی سیاسی جماعتوں نے اس کی مخالفت کی۔ وادی کشمیر سمیت صوبہ جموں میں بھی پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس، کانگریس سمیت تجارتی و سیاسی انجمنوں نے پراپرٹی ٹیکس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکمنامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Property Tax پی ڈی پی کا سرینگر میں پراپرٹی ٹیکس کے خلاف احتجاج