ETV Bharat / state

PM Package Employees to be Transferred : پی ایم پیکیج سمیت جموں صوبے کے ملازمین کو چھ جون تک محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا فیصلہ - لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا

راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد پی ایم پیکیج ملازمین اور وادی میں تعینات جموں صوبے کے ملازمین گزشتہ کئی روز احتجاج کر رہے ہیں PM Package Employees Demand Relocationاور انتظامیہ سے انہیں وادی سے باہر منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم انتظامیہ نے انکا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا ہے۔

PM Package Employees to be Transferred : پی ایم پیکیج سمیت جموں صوبے کے ملازمین کو چھ جون تک محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا فیصلہ
PM Package Employees to be Transferred : پی ایم پیکیج سمیت جموں صوبے کے ملازمین کو چھ جون تک محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا فیصلہ
author img

By

Published : Jun 1, 2022, 8:17 PM IST

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ اور جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں جموں صوبے سے تعلق رکھنے والی استانی رجنی کماری بالا کی ٹارگیٹ کلنگ Kashmir Target Killingکے بعد جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے بدھ کو حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ان تمام ملازمین کو 6 جون تک وادی میں محفوظ مقامات پر فوری طور پر تعینات کرنے کے احکامات صادر LG Admin Orders Transfer of PM Package Employeesکیے۔

اس ضمن میں بدھ کو لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی سربراہوں اور سینئر پولیس افسران کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ PM Package Employees to be Transferred وادی کشمیر میں پی ایم پیکیج کے تحت 4500ملازمین تعینات ہیں اور راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد انکا مطالبہ ہے کہ انہیں وادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ البتہ انتظامیہ نے انکا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا تاہم انہیں محفوظ مقامات پر تعینات کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔

گزشتہ روز محکمہ تعلیم نے مختلف اضلاع میں تعینات 97 ملازمین کا تبادلہ کرکے انہیں ضلع صدر مقامات پر تعینات کرنے کے احکامات صادر کیے۔ Education Department Transferred 97 PM Package Employeesیہ ملازمین اننت ناگ، بڈگام، پلوامہ، کپوارہ، بارہمولہ، کولگام، گاندربل اور شوپیاں ضلاع کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعینات تھے۔

غور طلب ہے کہ منموہن سنگھ کی قیادت والی گانگریس حکومت نے وادی کشمیر سے نوے کی دہائی کے دوران نامسائد حالت کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور بازآبادی کے لئے پی ایم پیکیج کے تحت تعلیم یافتہ مہاجرین کو کشمیر میں 6000 سرکاری نوکریاں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب تک انتظامیہ کے مطابق چار ہزار سے زائد پنڈتوں کو ملازمتیں دی گئی ہیں اور انکو وادی کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں سرکار نے انکی رہائش کے لئے علیحدہ کالونیز کی تعمیر بھی کی جہاں انہیں مفت رہائشی کوارٹر دئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: Kashmiri Pandits Demand Relocation: کشمیر پنڈتوں کا وادی سے باہر کسی بھی علاقے میں ری لوکیٹ کرنے کا مطالبہ

قابل ذکر ہے کہ رواں برس ٹارگیٹ کلنگ میں 17 عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا ہے جن میں ایک پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ (کشمیری پنڈت) اور جموں صوبے کے سانبہ ضلع سے تعلق رکھنے والی رجنی کماری بالا شامل ہیں۔ Kashmir Target Killingرجنی کماری ضلع کولگام میں درجہ فہرست ذات کے زمرے کے تحت محکمہ تعلیم میں تعینات ہوئی تھی۔ Kashmir Civilian Killingرواں برس کل 17عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 12مسلم افراد بھی شامل ہیں۔

ٹارگیٹ کیلنگ خصوصاً راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد پی ایم پیکیج ملازمین اور وادی میں تعینات جموں صوبے کے ملازمین میں خوف و دہشت پیدا ہوا ہے۔ Rahul Bhat Killingگزشتہ کئی روز سے پی ایم پیکیج ملازمین احتجاج کر رہے ہیں اور انتظامیہ سے انہیں وادی سے باہر منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم انتظامیہ نے انکا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا ہے۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ اور جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں جموں صوبے سے تعلق رکھنے والی استانی رجنی کماری بالا کی ٹارگیٹ کلنگ Kashmir Target Killingکے بعد جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے بدھ کو حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ان تمام ملازمین کو 6 جون تک وادی میں محفوظ مقامات پر فوری طور پر تعینات کرنے کے احکامات صادر LG Admin Orders Transfer of PM Package Employeesکیے۔

اس ضمن میں بدھ کو لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی سربراہوں اور سینئر پولیس افسران کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ PM Package Employees to be Transferred وادی کشمیر میں پی ایم پیکیج کے تحت 4500ملازمین تعینات ہیں اور راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد انکا مطالبہ ہے کہ انہیں وادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ البتہ انتظامیہ نے انکا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا تاہم انہیں محفوظ مقامات پر تعینات کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔

گزشتہ روز محکمہ تعلیم نے مختلف اضلاع میں تعینات 97 ملازمین کا تبادلہ کرکے انہیں ضلع صدر مقامات پر تعینات کرنے کے احکامات صادر کیے۔ Education Department Transferred 97 PM Package Employeesیہ ملازمین اننت ناگ، بڈگام، پلوامہ، کپوارہ، بارہمولہ، کولگام، گاندربل اور شوپیاں ضلاع کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعینات تھے۔

غور طلب ہے کہ منموہن سنگھ کی قیادت والی گانگریس حکومت نے وادی کشمیر سے نوے کی دہائی کے دوران نامسائد حالت کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور بازآبادی کے لئے پی ایم پیکیج کے تحت تعلیم یافتہ مہاجرین کو کشمیر میں 6000 سرکاری نوکریاں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب تک انتظامیہ کے مطابق چار ہزار سے زائد پنڈتوں کو ملازمتیں دی گئی ہیں اور انکو وادی کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں سرکار نے انکی رہائش کے لئے علیحدہ کالونیز کی تعمیر بھی کی جہاں انہیں مفت رہائشی کوارٹر دئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: Kashmiri Pandits Demand Relocation: کشمیر پنڈتوں کا وادی سے باہر کسی بھی علاقے میں ری لوکیٹ کرنے کا مطالبہ

قابل ذکر ہے کہ رواں برس ٹارگیٹ کلنگ میں 17 عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا ہے جن میں ایک پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ (کشمیری پنڈت) اور جموں صوبے کے سانبہ ضلع سے تعلق رکھنے والی رجنی کماری بالا شامل ہیں۔ Kashmir Target Killingرجنی کماری ضلع کولگام میں درجہ فہرست ذات کے زمرے کے تحت محکمہ تعلیم میں تعینات ہوئی تھی۔ Kashmir Civilian Killingرواں برس کل 17عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 12مسلم افراد بھی شامل ہیں۔

ٹارگیٹ کیلنگ خصوصاً راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد پی ایم پیکیج ملازمین اور وادی میں تعینات جموں صوبے کے ملازمین میں خوف و دہشت پیدا ہوا ہے۔ Rahul Bhat Killingگزشتہ کئی روز سے پی ایم پیکیج ملازمین احتجاج کر رہے ہیں اور انتظامیہ سے انہیں وادی سے باہر منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم انتظامیہ نے انکا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.