ETV Bharat / state

sinha on Land to landless: زمین الاٹمنٹ معاملہ، منوج سنہا کی علاقائی سیاسی جماعتوں پر شدید تنقید

بے گھر لوگوں کو جموں و کشمیر میں پانچ مرلہ اراضی فراہم کرنے کے انتظامیہ کے فیصلہ پر پی ڈی پی، این سی سمیت دیگر جماعتوں نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے جس کے جواب میں لیفٹیننٹ گورنر نے ان جماعتوں کی سخت مذمت کی۔

a
a
author img

By

Published : Jul 7, 2023, 5:46 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کے روز اُن مقامی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے ’’بے گھر افراد کے لیے مکانات فراہم‘‘ کرنے کے حالیہ فیصلے کی مخالفت کی۔ ایل جی نے کہا کہ ’’وہ دن گئے جب کچھ لوگ سرکاری املاک اور فنڈز کے مالک بنے بیٹھے تھے۔‘‘ سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں نیشنل ٹرائبل فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ ’’بعض افراد نے 2711 بے زمین کنبوں کو زمین اور بے گھر افراد کو مکانات دینے کے حالیہ اعلان پر اعتراض کرنا شروع کر دیا ہے۔‘‘

ایل جی نے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی سمیت دیگر مقامی لیڈران کی طرف واضح اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ حکومتی اثاثوں اور مالیات کو اپنا ماننے کے دن گزر چکے ہیں۔ وہ دن گزر چکے جب انہوں نے اپنے سیاسی مفادات کی بنیاد پر فیصلے کیے تھے۔ انہوں نے سرکاری املاک لی، اپنے لیے عالیشان گھر بنائے اور پسماندہ لوگوں کو بھول گئے۔‘‘

واضح رہے کہ عمر عبداللہ نے انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں دو لاکھ کنبوں کو پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھات تھا کہ ’’جموں و کشمیر میں بے گھر لوگ کون ہیں؟ جبکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اس (اراضی فراہم کرنے) کا مقصد باہر کے لوگوں کو یہاں آباد کرکے جموں و کشمیر کو جھونپڑ پٹی میں تبدیل کرنا ہے۔‘‘

ایل جی کے مطابق ’’پردھان منتری آواس یوجنا کو جموں و کشمیر کو چھوڑ کر ملک بھر میں نافذ کیا گیا تھا۔‘‘ ایل جی کے مطابق ’’کچھ افراد کو اب یہ تکلیف ہو رہی ہے کہ یہ پروگرام اب جموں و کشمیر میں بھی لاگو کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب پورا ہو گا۔ ہر بے گھر خاندان کو پانچ مرلہ اراضی دی جائے گی تاکہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔‘‘ ایل جی نے خوشحال اور پر امن جموں و کشمیر میں ان کے تعاون کے لیے قبائلی برادری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’قبائلی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل

ایل جی نے کہا کہ ’’قبائلی نوجوانوں کو امتحانات کے لیے تیار کرنے اور ان کے لیے مفت ٹیوشن فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 5 اگست، 2019 قبائلی برادری کے لیے ایک تاریخی دن تھا کیونکہ اس دن نے ان کے لیے تفاوت کا خاتمہ کیا گیا۔ نہ صرف قبائلی امور کا محکمہ بلکہ دیگر انتظامی ایجنسیز بھی قبائلیوں کے فائدے کے لیے قریبی تعاون کریں گیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک بالکل نئے ویب پلیٹ فارم پر جموں و کشمیر کے چار لاکھ قبائلیوں میں سے ہر ایک کا ریکارڈ شامل کیا جائے گا جس سے مسلسل ٹریکنگ ہوگی۔ قبائلیوں کی نقل مکانی کے دوران مفت ٹرانسپورٹ فراہم کیا جائے گی تاکہ وہ جہاں جا رہے ہیں وہاں ایک مہینے کے بجائے دو دن میں جا سکیں۔ انہیں مفت ایمبولینس خدمات بھی حاصل ہوں گی۔ قبائلیوں کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، بنیادی صحت کی خدمات بھی قائم کی جائے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: Five Marlas of Land to Landless: جموں و کشمیر میں 'بے گھر' افراد کو پانچ مرلہ زمین دینے کا اعلان

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کے روز اُن مقامی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے ’’بے گھر افراد کے لیے مکانات فراہم‘‘ کرنے کے حالیہ فیصلے کی مخالفت کی۔ ایل جی نے کہا کہ ’’وہ دن گئے جب کچھ لوگ سرکاری املاک اور فنڈز کے مالک بنے بیٹھے تھے۔‘‘ سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں نیشنل ٹرائبل فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ ’’بعض افراد نے 2711 بے زمین کنبوں کو زمین اور بے گھر افراد کو مکانات دینے کے حالیہ اعلان پر اعتراض کرنا شروع کر دیا ہے۔‘‘

ایل جی نے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی سمیت دیگر مقامی لیڈران کی طرف واضح اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ حکومتی اثاثوں اور مالیات کو اپنا ماننے کے دن گزر چکے ہیں۔ وہ دن گزر چکے جب انہوں نے اپنے سیاسی مفادات کی بنیاد پر فیصلے کیے تھے۔ انہوں نے سرکاری املاک لی، اپنے لیے عالیشان گھر بنائے اور پسماندہ لوگوں کو بھول گئے۔‘‘

واضح رہے کہ عمر عبداللہ نے انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں دو لاکھ کنبوں کو پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھات تھا کہ ’’جموں و کشمیر میں بے گھر لوگ کون ہیں؟ جبکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اس (اراضی فراہم کرنے) کا مقصد باہر کے لوگوں کو یہاں آباد کرکے جموں و کشمیر کو جھونپڑ پٹی میں تبدیل کرنا ہے۔‘‘

ایل جی کے مطابق ’’پردھان منتری آواس یوجنا کو جموں و کشمیر کو چھوڑ کر ملک بھر میں نافذ کیا گیا تھا۔‘‘ ایل جی کے مطابق ’’کچھ افراد کو اب یہ تکلیف ہو رہی ہے کہ یہ پروگرام اب جموں و کشمیر میں بھی لاگو کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب پورا ہو گا۔ ہر بے گھر خاندان کو پانچ مرلہ اراضی دی جائے گی تاکہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔‘‘ ایل جی نے خوشحال اور پر امن جموں و کشمیر میں ان کے تعاون کے لیے قبائلی برادری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’قبائلی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل

ایل جی نے کہا کہ ’’قبائلی نوجوانوں کو امتحانات کے لیے تیار کرنے اور ان کے لیے مفت ٹیوشن فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 5 اگست، 2019 قبائلی برادری کے لیے ایک تاریخی دن تھا کیونکہ اس دن نے ان کے لیے تفاوت کا خاتمہ کیا گیا۔ نہ صرف قبائلی امور کا محکمہ بلکہ دیگر انتظامی ایجنسیز بھی قبائلیوں کے فائدے کے لیے قریبی تعاون کریں گیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک بالکل نئے ویب پلیٹ فارم پر جموں و کشمیر کے چار لاکھ قبائلیوں میں سے ہر ایک کا ریکارڈ شامل کیا جائے گا جس سے مسلسل ٹریکنگ ہوگی۔ قبائلیوں کی نقل مکانی کے دوران مفت ٹرانسپورٹ فراہم کیا جائے گی تاکہ وہ جہاں جا رہے ہیں وہاں ایک مہینے کے بجائے دو دن میں جا سکیں۔ انہیں مفت ایمبولینس خدمات بھی حاصل ہوں گی۔ قبائلیوں کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، بنیادی صحت کی خدمات بھی قائم کی جائے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: Five Marlas of Land to Landless: جموں و کشمیر میں 'بے گھر' افراد کو پانچ مرلہ زمین دینے کا اعلان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.