سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر سرینگر میں نزول زمین کے متعلق گشت کر رہے فہرست کو فرضی قرار دیا ہے۔سرینگر انتظامیہ نے ایک ٹویٹر بیان میں کہا کہ اس جعلی فہرست کو شہر نزول زمین پر تعمیر کیے گئے تجاوزات کو منہدم کرنے سے تعبیر کیا جارہا ہے جو حقیقت نہیں ہے۔
انتظامیہ نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ ایسی غلط خبروں پر یقین نہ کیا جائے اور ان بے بنیاد خبروں کے ذریعے عوام میں خوف پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شام سے سوشل میڈیا پر شہر سرینگر کے متعلق ایک فہرست گردش کررہا ہے جس میں بڑے دکانوں، ریستوران اور تجارتی مرکز کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس فہرست سے عوام میں تشویش پیدا ہوئی ہے کہ شاید انتظامیہ ان تعمیرات کو منہدم کرے گی۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے گزشتہ ماہ سے انہدامی مہم کا آغاز کیا ہے، جس میں انتظامیہ بلڈوزر کا استعمال کرکے سرکاری و کہچرائی زمین پر مبینہ قبضے کو ہٹایا جارہا ہے۔تاہم اس مہم سے عوام میں شدید تشویش پیدا ہوئی ہے اور سیاسی جماعتوں نے بھی اس کی سخت تنقید کی ہے۔
مزید پڑھیں: Omar Abdullah on Bulldozer Drive انہدامی کارروائی غیر قانونی ، عمر عبداللہ
انتظامیہ کا دعوے ہے کہ انہوں نے جموں کشمیر کے بیس اضلاع میں لاکھوں کنال سرکاری و کہچرائی زمین سے قبضہ ہٹایا ہے۔وہیں آج نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بلڈوزر مہم کو بند کیا جانا چاہئے اور انتظامیہ کو اگر سرکاری و کہچرائی زمین سے لوگوں کا قبضہ ہٹانا ہے تو اس میں قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ جموں کشمیر میں لاقانونیت کا ماحول بنا رہی ہے اور لوگ کافی پریشان ہے۔