ETV Bharat / state

School For Disabled Children in Kashmir خصوصی بچوں کے اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان - مخصوص اسکول میں طلبا کی تعداد میں کمی

اسکول کی پرنسپل یاسمین کوثر کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 سے تنکھہ نہیں دی گئی ہے۔ اس مرکز میں سننے، بولنے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم بچوں کے علاوہ دیگر طلباء بھی تعلیم حاصل کرتے تھے، لیکن جب سے محکمہ سماجی فلاح و بہبود نے اس اسکول کو اپنی تحویل میں لیا تو ہمیں یہ لگا اس کی مجموعر طورپر حالت بہتر ہوگی۔Special school for special children

اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان
اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان
author img

By

Published : Dec 9, 2022, 3:36 PM IST

جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں واقع ایک ایسا اسکول جہاں سننے، بولنے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم بچوں کو بارویں جماعت تک کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ سنہ 1942 میں قیام کیے گئے اس مرکز کو اگرچہ سنہ 2018 میں سرکاری سے ٹرسٹ سے لیکر اپنی تحویل میں لے لیا گیا تاہم دوسری طرف طلباء اور تدریسی و غیر تدریسی عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔جہاں ایک طرف اساتذہ کو سنہ 2018 سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے تو وہیں دوسری جانب اسکول میں سہولیات کا فقدان ہے۔ مزکورہ اسکول کی عمارت خستہ حال ہے ،کلاس روم میں کی بھی حالت ناگفتہ بہ ہے اس کے علاوہ طلبا تعداد میں بھی نمایاں کمی ہے۔۔Special school for special children

اسکول کی پرنسپل یاسمین کوثر کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ اس مرکز میں سننے، بولنے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم بچوں کے علاوہ دیگر طلباء بھی تعلیم حاصل کرتے تھے، لیکن جب سے محکمہ سماجی فلاح و بہبود نے اس اسکول کو اپنی تحویل میں لیا تو ہمیں یہ لگا اس کی مجموعر طورپر حالت بہتر ہوگی۔ مگر اس کے برعکس ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ ہدایت دی گئی کہ عام بچوں کو یہاں داخلہ نہ دیں اور پھر رفتا رفتا طلباء کی تعداد کم ہوتی چلی گئی۔ عام بچوں کے ایڈمیشن اور ٹیوشن فیس سے ہی اسکول کا خرچ چلتا تھا۔"


اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بتایا گیا تھا کہ اسکول کی حالت بہتر ہوگی ،مگر تاحال ایسا کچھ نہیں ہوا ہے، طلباء کو اب کوئی خاص سہولیات جیسے اسمارٹ کلاس بھی دستیاب نہیں ہو رہی ہے۔"وہیں اسکول کے طلباء کا کہنا تھا کہ "استاد تو ہم پر کافی محنت کرتے ہیں لیکن یہاں کوئی سہولیات مہیا نہیں ہے۔حکومت کی جانب سے مہیا کرائی گئی گاڑی بھی صحیح نہی ںہے ،ڈرائیور کا انتظام نہیں ہے ،بارہویں جماعت تک کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ہم آگے تعلیم یہاں حاصل نہیں کر سکتے ۔



بچوں کے والدین نے بھی اپنی فکر مندی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے پُر امید ہوکر اپنے بچوں کو یہاں داخل کیا تھا لیکن یہاں کچھ نہیں ہے۔ کوئی چوکیدار نہیں ہے، بچے خود گیٹ سے باہر چلے جاتے ہیں۔ ہمارے بچے نہ سن سکتے ہیں ،نہ بول سکتے ہیں ہمیں ہمیشہ ان کی فکر رہتی ہے۔"جب اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے سرینگر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ظہور احمد میر سے رابطہ کیا تو انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ"اگلے تعلیمی سال سے یہاں سب سہولیات ہونگی۔ تمام متلقہ محکموں سے اس حوالے سے مشورہ کیا جائے گا اور جو ضروری اقدام ہونگے وہ لیے جائیں -

مزید پڑھیں:Dandipora School Lacks Basic Infrastructure ڈنڈی پورہ کا پرائمری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں واقع ایک ایسا اسکول جہاں سننے، بولنے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم بچوں کو بارویں جماعت تک کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ سنہ 1942 میں قیام کیے گئے اس مرکز کو اگرچہ سنہ 2018 میں سرکاری سے ٹرسٹ سے لیکر اپنی تحویل میں لے لیا گیا تاہم دوسری طرف طلباء اور تدریسی و غیر تدریسی عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔جہاں ایک طرف اساتذہ کو سنہ 2018 سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے تو وہیں دوسری جانب اسکول میں سہولیات کا فقدان ہے۔ مزکورہ اسکول کی عمارت خستہ حال ہے ،کلاس روم میں کی بھی حالت ناگفتہ بہ ہے اس کے علاوہ طلبا تعداد میں بھی نمایاں کمی ہے۔۔Special school for special children

اسکول کی پرنسپل یاسمین کوثر کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ اس مرکز میں سننے، بولنے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم بچوں کے علاوہ دیگر طلباء بھی تعلیم حاصل کرتے تھے، لیکن جب سے محکمہ سماجی فلاح و بہبود نے اس اسکول کو اپنی تحویل میں لیا تو ہمیں یہ لگا اس کی مجموعر طورپر حالت بہتر ہوگی۔ مگر اس کے برعکس ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ ہدایت دی گئی کہ عام بچوں کو یہاں داخلہ نہ دیں اور پھر رفتا رفتا طلباء کی تعداد کم ہوتی چلی گئی۔ عام بچوں کے ایڈمیشن اور ٹیوشن فیس سے ہی اسکول کا خرچ چلتا تھا۔"


اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بتایا گیا تھا کہ اسکول کی حالت بہتر ہوگی ،مگر تاحال ایسا کچھ نہیں ہوا ہے، طلباء کو اب کوئی خاص سہولیات جیسے اسمارٹ کلاس بھی دستیاب نہیں ہو رہی ہے۔"وہیں اسکول کے طلباء کا کہنا تھا کہ "استاد تو ہم پر کافی محنت کرتے ہیں لیکن یہاں کوئی سہولیات مہیا نہیں ہے۔حکومت کی جانب سے مہیا کرائی گئی گاڑی بھی صحیح نہی ںہے ،ڈرائیور کا انتظام نہیں ہے ،بارہویں جماعت تک کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ہم آگے تعلیم یہاں حاصل نہیں کر سکتے ۔



بچوں کے والدین نے بھی اپنی فکر مندی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے پُر امید ہوکر اپنے بچوں کو یہاں داخل کیا تھا لیکن یہاں کچھ نہیں ہے۔ کوئی چوکیدار نہیں ہے، بچے خود گیٹ سے باہر چلے جاتے ہیں۔ ہمارے بچے نہ سن سکتے ہیں ،نہ بول سکتے ہیں ہمیں ہمیشہ ان کی فکر رہتی ہے۔"جب اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے سرینگر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ظہور احمد میر سے رابطہ کیا تو انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ"اگلے تعلیمی سال سے یہاں سب سہولیات ہونگی۔ تمام متلقہ محکموں سے اس حوالے سے مشورہ کیا جائے گا اور جو ضروری اقدام ہونگے وہ لیے جائیں -

مزید پڑھیں:Dandipora School Lacks Basic Infrastructure ڈنڈی پورہ کا پرائمری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.