ETV Bharat / state

Candle March in Kashmir کشمیر کے مختلف اضلاع میں کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا، کوکرناگ واقعے کی مذمت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 9:26 PM IST

اننت ناگ کے گڈول کوکرناگ علاقہ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں تین سینیئر آفیسران کی ہلاکت کے خلاف جمعرات کی شام کو وادی کے مختلف اضلاع میں لوگوں نے کینڈل لائٹ مارچ نکالا۔ کینڈل لائٹ ریلیوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

kokernag-encounter-candlelight-marches-were-taken-out-in-various-districts-of-kashmir-condemning-killing
کشمیر کے مختلف اضلاع میں کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا، کوکرناگ واقعے کی مذمت
کشمیر کے مختلف اضلاع میں کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا، کوکرناگ واقعے کی مذمت

سرینگر : جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جمعرات کی شام سیول سوسائٹی کے چند افراد نے گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کوکرناگ علاقہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئی تصادم آرائی میں ہلاک ہوئے دو فوجی افسران اور ایک پولیس افسر کی ہلاکت کے خلاف کینڈل لائٹ مارچ کیا۔
اس دوران سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر کے گھنٹہ گھر پر مومبیتی اور مشعل جلانے کے بعد پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان قبضہ کشمیر کے باشندگان بھی بھارت کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
سیول سوسائٹی کے ایک رکن ناناجی پنڈت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جو گزشتہ روز کوکرناگ علاقہ میں واقع ہوا ہے، ہمارے تین سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ اُن کو ہم خراج پیش کرتے ہوئے ہم نے یہاں لال چوک میں کینڈل مارچ نکلا ہے۔ "
پاکستان سے مخاطب ہوتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "جو آپ نے یہاں لوگ یہاں بیجھے تھے وہ بھی ہلاک کیے جائے گے۔ جب وہ اپنا ملک نہیں سنبھال سکتے تو دوسرے ملک میں مداخلت کیوں کرتے ہیں۔ میں آپ کو جنگ کے لیے چیلنج کرتا ہوں۔ یہاں پتھر بازوں نے وہ راستہ ترک کر کے قومی دائرے میں شمولیت اختیار کی ہے۔ جن کے ہاتھوں میں پتھر تھے آج ان کے ہاتھوں میں قلم ہے۔


وہیں ایک دوسرے رکن محمد شاہنواز کا کہنا تھا کہ "ہمارے یہاں اکٹھا ہونے کا ایک ہی مقصد ہے کہ بھارت کے سپوت جنہوں نے اپنی جانیں نچھاور کی اُن کو خراج پیش کرنا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بطور کشمیر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس مشکل گاڑی میں ہم ہلاک ہوئے افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم قتل و غیرت کے خلاف ہیں۔

ترال میں کینڈل مارچ نکالا گیا

ترال :

گزشتہ روز کوکرناگ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے ایک ڈی ایس پی سمیت دو فوجی آفیسران کی ہلاکت کو لیکر آج ترال میں ایک کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا۔ یہ مارچ ٹاؤن ہال سے شروع ہوکر بس اسٹینڈ میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر عام شہریوں کے علاوہ انتظامیہ کے عہدیدار اور اسکولی بچوں نے شمولیت کی، جنھوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کے رکھے تھے جن پر معصوم ہلاکتوں کے خلاف زبردست نعرے درج کیے گیے تھے۔

اس موقع پر ہلاک ہوئے اہلکاروں کو زبردست الفاظ میں خراج پیش کیا گیا اور یہ عہد کیا گیا کہ ان کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی۔میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے نظیر احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ گزشتہ روز گڈول کوکرناگ جھڑپ میں ترال سے تعلق رکھنے والے ایک جواں سال ڈی ایس پی ہمایوں حسن سمیت آفوج کے دو آفیسران ہلاک ہوئے ہیں۔ ہم ترال کی جملہ آبادی دکھ کی اس گھڑی میں برابر کے شریک ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ معصوم ہلاکتوں کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی کشمیر میں امن وامان کو قائم رکھنے کے لیے ہم سب کو آگے آنا چاہیے تاکہ یہ خون خرابہ بند ہو۔

شوپیاں میں کینڈل مارچ نکالا گیا

شوپیاں:

شوپیاں ضلع میں بھی جمعرات کی شام لوگون نے کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارے گئے دو فوجی افسر اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی کی ہلاکت کے بعد کینڈل لائٹ مارچ نکالا۔احتجاجی لوگ کلاک ٹاؤر گول چوک شوپیاں کے پاس جمع ہوگئے اور ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر معصوموں کے قتل عام کے نعرے درج تھے۔

اس دوران سماجی کارکن منصور ماگرے نے کہا کہ کشمیر ریشیوں منیوں کی سر زمین ہے اور یہاں پر قتل و غارت کا یہ سلسلہ فوری طور بند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آئے روز کسی نہ کسی بے گناہ کا قتل کیا جاتا ہے اور انتظامیہ اسے روکنے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہس سکیورٹی اہلکاروں پر کیے گئے حملہ میں ملوث افراد کو جلد از جلد بے نقاب کرکے سخت سزا دی جانی چاہیے ۔

گاندربل میں کینڈل مارچ

گاندربل:

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میںبھی سیول سوسائیٹی ممبران اور پولیس اہلکاروں نے کوکرنگ تصادم میں فوجی افسر اور پولیس افسر کو شاندار خراج پیش کیا۔ گاندربل کے غوثیہ چوک گھنٹا گھر کے پاس مقامی نوجوانوں، سیول سوسائیٹی ممبران اور پولیس افسران و اہلکاروں نے جمعرات کے شام ایک کینڈل مارچ نکالا۔ اس دوران احتجاجی نے حکملے کی مذمت کی اور حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پلوامہ:

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارے گئے سکیورٹی فورسز کے اہلکاورں کے حق میں احتجاج کے طور پر کینڈل لائٹ مارچ نکالا۔اس کینڈل لائٹ مارچ میں سماجی کارکنان کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں نے شرکت کی۔ کینڈل لائٹ مارچ میں شریک مقامی باشندوں نے معصوموں کا قتل عام بند کرو‘‘ جیسے نعرے بلند کیے جبکہ مارچ میں شامل لوگوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ان ہلاکتوں کی مذمت سے متعلق نعرے درج تھے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ کشمیر ریشیوں اور منیوں کی سر زمین ہے اور یہاں پر قتل و غارت کا یہ سلسلہ فوری طور بند ہونا چاہیے۔

کشمیر کے مختلف اضلاع میں کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا، کوکرناگ واقعے کی مذمت

سرینگر : جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جمعرات کی شام سیول سوسائٹی کے چند افراد نے گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کوکرناگ علاقہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئی تصادم آرائی میں ہلاک ہوئے دو فوجی افسران اور ایک پولیس افسر کی ہلاکت کے خلاف کینڈل لائٹ مارچ کیا۔
اس دوران سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر کے گھنٹہ گھر پر مومبیتی اور مشعل جلانے کے بعد پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان قبضہ کشمیر کے باشندگان بھی بھارت کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
سیول سوسائٹی کے ایک رکن ناناجی پنڈت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جو گزشتہ روز کوکرناگ علاقہ میں واقع ہوا ہے، ہمارے تین سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ اُن کو ہم خراج پیش کرتے ہوئے ہم نے یہاں لال چوک میں کینڈل مارچ نکلا ہے۔ "
پاکستان سے مخاطب ہوتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "جو آپ نے یہاں لوگ یہاں بیجھے تھے وہ بھی ہلاک کیے جائے گے۔ جب وہ اپنا ملک نہیں سنبھال سکتے تو دوسرے ملک میں مداخلت کیوں کرتے ہیں۔ میں آپ کو جنگ کے لیے چیلنج کرتا ہوں۔ یہاں پتھر بازوں نے وہ راستہ ترک کر کے قومی دائرے میں شمولیت اختیار کی ہے۔ جن کے ہاتھوں میں پتھر تھے آج ان کے ہاتھوں میں قلم ہے۔


وہیں ایک دوسرے رکن محمد شاہنواز کا کہنا تھا کہ "ہمارے یہاں اکٹھا ہونے کا ایک ہی مقصد ہے کہ بھارت کے سپوت جنہوں نے اپنی جانیں نچھاور کی اُن کو خراج پیش کرنا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بطور کشمیر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس مشکل گاڑی میں ہم ہلاک ہوئے افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم قتل و غیرت کے خلاف ہیں۔

ترال میں کینڈل مارچ نکالا گیا

ترال :

گزشتہ روز کوکرناگ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے ایک ڈی ایس پی سمیت دو فوجی آفیسران کی ہلاکت کو لیکر آج ترال میں ایک کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا۔ یہ مارچ ٹاؤن ہال سے شروع ہوکر بس اسٹینڈ میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر عام شہریوں کے علاوہ انتظامیہ کے عہدیدار اور اسکولی بچوں نے شمولیت کی، جنھوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کے رکھے تھے جن پر معصوم ہلاکتوں کے خلاف زبردست نعرے درج کیے گیے تھے۔

اس موقع پر ہلاک ہوئے اہلکاروں کو زبردست الفاظ میں خراج پیش کیا گیا اور یہ عہد کیا گیا کہ ان کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی۔میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے نظیر احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ گزشتہ روز گڈول کوکرناگ جھڑپ میں ترال سے تعلق رکھنے والے ایک جواں سال ڈی ایس پی ہمایوں حسن سمیت آفوج کے دو آفیسران ہلاک ہوئے ہیں۔ ہم ترال کی جملہ آبادی دکھ کی اس گھڑی میں برابر کے شریک ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ معصوم ہلاکتوں کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی کشمیر میں امن وامان کو قائم رکھنے کے لیے ہم سب کو آگے آنا چاہیے تاکہ یہ خون خرابہ بند ہو۔

شوپیاں میں کینڈل مارچ نکالا گیا

شوپیاں:

شوپیاں ضلع میں بھی جمعرات کی شام لوگون نے کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارے گئے دو فوجی افسر اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی کی ہلاکت کے بعد کینڈل لائٹ مارچ نکالا۔احتجاجی لوگ کلاک ٹاؤر گول چوک شوپیاں کے پاس جمع ہوگئے اور ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر معصوموں کے قتل عام کے نعرے درج تھے۔

اس دوران سماجی کارکن منصور ماگرے نے کہا کہ کشمیر ریشیوں منیوں کی سر زمین ہے اور یہاں پر قتل و غارت کا یہ سلسلہ فوری طور بند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آئے روز کسی نہ کسی بے گناہ کا قتل کیا جاتا ہے اور انتظامیہ اسے روکنے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہس سکیورٹی اہلکاروں پر کیے گئے حملہ میں ملوث افراد کو جلد از جلد بے نقاب کرکے سخت سزا دی جانی چاہیے ۔

گاندربل میں کینڈل مارچ

گاندربل:

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میںبھی سیول سوسائیٹی ممبران اور پولیس اہلکاروں نے کوکرنگ تصادم میں فوجی افسر اور پولیس افسر کو شاندار خراج پیش کیا۔ گاندربل کے غوثیہ چوک گھنٹا گھر کے پاس مقامی نوجوانوں، سیول سوسائیٹی ممبران اور پولیس افسران و اہلکاروں نے جمعرات کے شام ایک کینڈل مارچ نکالا۔ اس دوران احتجاجی نے حکملے کی مذمت کی اور حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پلوامہ:

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارے گئے سکیورٹی فورسز کے اہلکاورں کے حق میں احتجاج کے طور پر کینڈل لائٹ مارچ نکالا۔اس کینڈل لائٹ مارچ میں سماجی کارکنان کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں نے شرکت کی۔ کینڈل لائٹ مارچ میں شریک مقامی باشندوں نے معصوموں کا قتل عام بند کرو‘‘ جیسے نعرے بلند کیے جبکہ مارچ میں شامل لوگوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ان ہلاکتوں کی مذمت سے متعلق نعرے درج تھے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ کشمیر ریشیوں اور منیوں کی سر زمین ہے اور یہاں پر قتل و غارت کا یہ سلسلہ فوری طور بند ہونا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.