کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے گریٹر کشمیر اخبار پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے چھاپہ مار کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے سرینگر پریس انکلیو میں گریٹر کشمیر اخبار کے دفتر پر این آئی اے کے چھاپے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کے ای جی کے بیان کے مطابق اگرچہ این آئی اے کی اس تحقیق کے بعد کہا گیا کہ چھاپہ جی کے ٹرسٹ پر تھا لیکن جی کے انتظامیہ نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے کمپیوٹرز کو چیک کیا اور کچھ ہارڈ ڈرائیوز کو بھی اپنے ساتھ لے گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر میڈیا ایک طویل عرصے سے ریاست اور غیر ریاستی ایجنسیوں کے نشانے پر ہے اور اس دوران مقامی میڈیا اداروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کشمیر میں میڈیا نے ہمیشہ پیشہ وارانہ طریقے سے صحافت کو جاری رکھتے ہوئے ایک غیر جانبدارنہ رول ادا کیا ہے اور اس دوران یہاں مقامی میڈیا نے اپنی بنیادی صحافتی اقدار کو برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے چھاپے
کے ای جی کے بیان کے مطابق میڈیا کے لئے یہاں دن بدن مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن ان مشکل حالات کے باوجود میڈیا اپنے صحافتی اصول و ضوابط کے تحت کام کررہا ہے-
کے ای جی نے کہا ہے کہ کشمیر میں صحافی بننے کے لئے بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں جو باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ کشمیر میڈیا کو بغیر کسی پریشانی اور تکلیف کے کام کرنے دیا جائے۔
گریٹر کشمیر پر این ائی اے کا چھاپہ تشویش کن: کے ای جی
کشمیر ایڈیٹرز گلڈ کے بیان کے مطابق میڈیا کے لئے یہاں دن بدن مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن ان مشکل حالات کے باوجود میڈیا اپنے صحافتی اصول و ضوابط کے تحت کام کر رہا ہے۔
کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے گریٹر کشمیر اخبار پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے چھاپہ مار کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے سرینگر پریس انکلیو میں گریٹر کشمیر اخبار کے دفتر پر این آئی اے کے چھاپے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کے ای جی کے بیان کے مطابق اگرچہ این آئی اے کی اس تحقیق کے بعد کہا گیا کہ چھاپہ جی کے ٹرسٹ پر تھا لیکن جی کے انتظامیہ نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے کمپیوٹرز کو چیک کیا اور کچھ ہارڈ ڈرائیوز کو بھی اپنے ساتھ لے گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر میڈیا ایک طویل عرصے سے ریاست اور غیر ریاستی ایجنسیوں کے نشانے پر ہے اور اس دوران مقامی میڈیا اداروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کشمیر میں میڈیا نے ہمیشہ پیشہ وارانہ طریقے سے صحافت کو جاری رکھتے ہوئے ایک غیر جانبدارنہ رول ادا کیا ہے اور اس دوران یہاں مقامی میڈیا نے اپنی بنیادی صحافتی اقدار کو برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے چھاپے
کے ای جی کے بیان کے مطابق میڈیا کے لئے یہاں دن بدن مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن ان مشکل حالات کے باوجود میڈیا اپنے صحافتی اصول و ضوابط کے تحت کام کررہا ہے-
کے ای جی نے کہا ہے کہ کشمیر میں صحافی بننے کے لئے بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں جو باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ کشمیر میڈیا کو بغیر کسی پریشانی اور تکلیف کے کام کرنے دیا جائے۔