ETV Bharat / state

Kashmir's Last Santoor Maker پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے والے وادی کے آخری کاریگر

author img

By

Published : Feb 10, 2023, 4:25 PM IST

Updated : Feb 10, 2023, 6:29 PM IST

پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے کے کشمیر کے آخری کاریگر ہیں۔ ایسے میں اب ان کی رہنمائی میں اس فن کو نئی نسل تک منتقل کرنے کی حکومتی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،تاکہ سنتور بنانے کے اس قدیم فن کو زندہ رکھا جائے سکے۔

Kashmir's last santoor maker, Ghulam Muhammad Zaz
پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے والے وادی کے آخری کاریگر
پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے والے وادی کے آخری کاریگر

سرینگر: صوفیانہ اور کلاسیکی موسیقی کے اہم ساز سنتور کے تاروں کو بڑی مہارت کے ساتھ جوڑنے والے یہ ہیں پدم شری ایوارڈ یافتہ غلام محمد زز۔ ان کا شمار وادی کشمیر میں سنتور اور رباب بنانے والے وادی کے ماہر کاریگر میں ہوتا ہے اور اگر یہ کہا جائے کہ یہ سنتور بنانے والے کشمیر کے واحد فنکار رہ گئے ہیں تو بے جا نہ ہوگا، کیونکہ یہ زز خاندان کی آخری اور آٹھویں پیڑی ہے جو کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بہترین سنتور بنانے کے لیے جانی جاتی ہے۔

شہر خاص کے زینہ کدل علاقے کے رہنے والے 75 سالہ غلام محمد کا یہ پشتنی کام جو کہ ابھی تک یہ سنھبالے ہوئے ہیں۔ اس استاد کاریگر کے بنائے ہوئے سنتور ملک کے نامور فنکار شیو کمار اور بھجن سوپوری نے نہ صرف استعمال میں لائے ہیں بلکہ ان کے بنائے ہوئے بہترین سنتور بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیے گئے ہیں۔ غلام محمد زز کو اپنے اس فنی صلاحیت اور بہتری کام کے لیے امسال کے 26 جنوری کے موقعے پر ملک کے اعلی ترین سولین ایوارڈ پدم شری سے سرفراز کیا گیا،جو کہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ جموں وکشمیر کے لیے فخر کی بات ہے۔

موسیقی کے آلات بنانا زز خاندان کا پیشہ رہا ہے اور غلام محمد نے اپنے داد اور والد سے یہ کام سیکھا اور بعد میں انہوں نے اسی پیشے کو اختیار کرکے نہ صرف اپنی ایک الگ پہچان بنائی بلکہ اپنے بچوں کی پرورش بھی بہتر طور پر کی۔ پدم شری غلام محمد زز کہتے ہیں کہ اگرچہ ہمارے آباو اجداد کلاسیکی موسیقی میں استعمال ہونے والے تقریباً سبھی ساز بناتے تھے لیکن جس انسٹرومنٹ نے زز خاندان کو زیادہ شہرت دلائی وہ ہے سنتور۔ اس طرح کے سنتور بنانے کے لئے پُرانی اور خاص لکڑی کے علاوہ دیگر ساز وسامان درکار رہتا ہے،جس کے بعد سنتور کو تیار کیا جاتا ہے ۔اس ماہر کاریگر کے پاس سنتور بنانے کے نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک سے بھی آرڈرز آتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Padma Shri Awards پدم شری ایوارڈ کے لیے منتخب غلام محمد زز سے خاص ملاقات

ان کا کہنا ہے یہ کام کافی صبر آزمودہ ہے اور اس کام نے مجھے پیسہ اور شہرت کے ساتھ ساتھ عزت و وقار بھی دیا۔ اب جب تک جان میں جان تب تک میں اس فن کو آگے لے جاؤں گا۔پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے کے کشمیر کے آخری کاریگر ہیں۔ ایسے میں اب ان کی رہنمائی میں اس فن کو نئی نسل تک منتقل کرنے کی حکومتی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،تاکہ سنتور بنانے کے اس قدیم فن کو زندہ رکھا جائے سکے۔

امسال یوم جمہوریہ کے موقع پر ملک بھر میں مخلتف زمروں کے تحت 91 اشخاص کو پدم شری ایوارڈز دئیے گئے ہیں۔ان میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو شخصایت موہن سنگھ اور غلام محمد زز بھی شامل ہے۔واضح رہے امسال 6 پدم وبھوشن،9 پدم بھوشن،اور 91 پدم شری ایوارڈ دئیے جائے گے۔ وہیں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں 19 خواتین بھی شامل ہیں-

پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے والے وادی کے آخری کاریگر

سرینگر: صوفیانہ اور کلاسیکی موسیقی کے اہم ساز سنتور کے تاروں کو بڑی مہارت کے ساتھ جوڑنے والے یہ ہیں پدم شری ایوارڈ یافتہ غلام محمد زز۔ ان کا شمار وادی کشمیر میں سنتور اور رباب بنانے والے وادی کے ماہر کاریگر میں ہوتا ہے اور اگر یہ کہا جائے کہ یہ سنتور بنانے والے کشمیر کے واحد فنکار رہ گئے ہیں تو بے جا نہ ہوگا، کیونکہ یہ زز خاندان کی آخری اور آٹھویں پیڑی ہے جو کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بہترین سنتور بنانے کے لیے جانی جاتی ہے۔

شہر خاص کے زینہ کدل علاقے کے رہنے والے 75 سالہ غلام محمد کا یہ پشتنی کام جو کہ ابھی تک یہ سنھبالے ہوئے ہیں۔ اس استاد کاریگر کے بنائے ہوئے سنتور ملک کے نامور فنکار شیو کمار اور بھجن سوپوری نے نہ صرف استعمال میں لائے ہیں بلکہ ان کے بنائے ہوئے بہترین سنتور بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیے گئے ہیں۔ غلام محمد زز کو اپنے اس فنی صلاحیت اور بہتری کام کے لیے امسال کے 26 جنوری کے موقعے پر ملک کے اعلی ترین سولین ایوارڈ پدم شری سے سرفراز کیا گیا،جو کہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ جموں وکشمیر کے لیے فخر کی بات ہے۔

موسیقی کے آلات بنانا زز خاندان کا پیشہ رہا ہے اور غلام محمد نے اپنے داد اور والد سے یہ کام سیکھا اور بعد میں انہوں نے اسی پیشے کو اختیار کرکے نہ صرف اپنی ایک الگ پہچان بنائی بلکہ اپنے بچوں کی پرورش بھی بہتر طور پر کی۔ پدم شری غلام محمد زز کہتے ہیں کہ اگرچہ ہمارے آباو اجداد کلاسیکی موسیقی میں استعمال ہونے والے تقریباً سبھی ساز بناتے تھے لیکن جس انسٹرومنٹ نے زز خاندان کو زیادہ شہرت دلائی وہ ہے سنتور۔ اس طرح کے سنتور بنانے کے لئے پُرانی اور خاص لکڑی کے علاوہ دیگر ساز وسامان درکار رہتا ہے،جس کے بعد سنتور کو تیار کیا جاتا ہے ۔اس ماہر کاریگر کے پاس سنتور بنانے کے نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک سے بھی آرڈرز آتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Padma Shri Awards پدم شری ایوارڈ کے لیے منتخب غلام محمد زز سے خاص ملاقات

ان کا کہنا ہے یہ کام کافی صبر آزمودہ ہے اور اس کام نے مجھے پیسہ اور شہرت کے ساتھ ساتھ عزت و وقار بھی دیا۔ اب جب تک جان میں جان تب تک میں اس فن کو آگے لے جاؤں گا۔پدم شری غلام محمد زز سنتور بنانے کے کشمیر کے آخری کاریگر ہیں۔ ایسے میں اب ان کی رہنمائی میں اس فن کو نئی نسل تک منتقل کرنے کی حکومتی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،تاکہ سنتور بنانے کے اس قدیم فن کو زندہ رکھا جائے سکے۔

امسال یوم جمہوریہ کے موقع پر ملک بھر میں مخلتف زمروں کے تحت 91 اشخاص کو پدم شری ایوارڈز دئیے گئے ہیں۔ان میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو شخصایت موہن سنگھ اور غلام محمد زز بھی شامل ہے۔واضح رہے امسال 6 پدم وبھوشن،9 پدم بھوشن،اور 91 پدم شری ایوارڈ دئیے جائے گے۔ وہیں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں 19 خواتین بھی شامل ہیں-

Last Updated : Feb 10, 2023, 6:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.