ETV Bharat / state

'دفعہ 370 کے خاتمے سے کشمیری عوام خوش'

بی جے پی کے کارگزار صدر نے الزام عائد کر تے ہوئے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی وجہ سے جموں و کشمیر کی عوام کو مشکلات اٹھانی پڑی ہے۔

بشکریہ اے این آئی
author img

By

Published : Oct 1, 2019, 10:47 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 5:29 PM IST

چندی گڑھ میں ' ایک ملک، ایک آئین' پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وجہ سے جموں و کشمیر کی عوام کو یہ مصیبتیں اٹھانی پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ :' آج 'ایک بھارت ایک آئین' کا خواب پورا ہو گیا۔ جموں و کشمیر اب ترقی کی راہ پر ہے، دو ایمز تعمیر کیے جا رہے ہیں اور گوجر، بکروال اور دیگر لوگوں کو حقوق حاصل ہونگے۔ جائیداد کھونے کے ڈر کے بغیر اب خواتین بھی اپنی مرضی کے مطابق کئی بھی شادی کر سکتی ہے'۔
وادی میں احتجاج کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کے عوام خوش ہیں۔ بھارتی آئین میں کہا گیا ہے کہ کہ دفعہ 370 عارضی اور عبوری تھا'۔

جے پی نڈا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، آئی کے گجرال اور سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی کا تعلق مغربی پاکستان ہے اور جو لوگ مغربی پاکستان سے ہجرت کر کے جموں و کشمیر میں رہائش پذیر ہوئے ہیں، دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل وہ انتخابات میں ووٹ اور حصہ نہیں لے سکتے ہیں'۔
بکروال اور ٹرائبل کمیونٹی میں سیاسی ریزویشن نہ ہونے کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں رہائش پذیر پنجابی صفائی کرمچاریوں کو این پی آر سی شہریت دی گئی تھی۔ اگر کوئی خاتون این پی آر سی شہریت کے کسی فرد سے شادی کر لیتی تو وہ اپنی ساری جائیداد سے محروم ہو جاتی تھیں۔
جے پی نڈا نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے بچوں کے ساتھ ناانصافی کی۔ ان پارٹی رہنماؤں کے بچے دوسرے ملکوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے بچوں کے ساتھ کھلواڑ کیا'۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 و دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کو ختم کر کے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔

چندی گڑھ میں ' ایک ملک، ایک آئین' پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وجہ سے جموں و کشمیر کی عوام کو یہ مصیبتیں اٹھانی پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ :' آج 'ایک بھارت ایک آئین' کا خواب پورا ہو گیا۔ جموں و کشمیر اب ترقی کی راہ پر ہے، دو ایمز تعمیر کیے جا رہے ہیں اور گوجر، بکروال اور دیگر لوگوں کو حقوق حاصل ہونگے۔ جائیداد کھونے کے ڈر کے بغیر اب خواتین بھی اپنی مرضی کے مطابق کئی بھی شادی کر سکتی ہے'۔
وادی میں احتجاج کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کے عوام خوش ہیں۔ بھارتی آئین میں کہا گیا ہے کہ کہ دفعہ 370 عارضی اور عبوری تھا'۔

جے پی نڈا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، آئی کے گجرال اور سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی کا تعلق مغربی پاکستان ہے اور جو لوگ مغربی پاکستان سے ہجرت کر کے جموں و کشمیر میں رہائش پذیر ہوئے ہیں، دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل وہ انتخابات میں ووٹ اور حصہ نہیں لے سکتے ہیں'۔
بکروال اور ٹرائبل کمیونٹی میں سیاسی ریزویشن نہ ہونے کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں رہائش پذیر پنجابی صفائی کرمچاریوں کو این پی آر سی شہریت دی گئی تھی۔ اگر کوئی خاتون این پی آر سی شہریت کے کسی فرد سے شادی کر لیتی تو وہ اپنی ساری جائیداد سے محروم ہو جاتی تھیں۔
جے پی نڈا نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے بچوں کے ساتھ ناانصافی کی۔ ان پارٹی رہنماؤں کے بچے دوسرے ملکوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے بچوں کے ساتھ کھلواڑ کیا'۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 و دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کو ختم کر کے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 5:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.