سرینگر:معروف قلمکار، کالم نویس اور اسٹیٹ بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے سابق سیکریٹری شہزادہ بسمل مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ سرینگر کے ستھو بربر شاہ کے رہنے والے شہزادہ بسمل کئی کتابوں کے مصنف ہی ۔موصوف جموں کشمیر فکشن رائٹرس گلڈ کے صدر بھی رہ چکے۔ وہیں ا ادبی دنیا گراں قدرت خدمات کے عوض انہیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔Kashmiri Writer Shahzada Bismal No More
شہزادہ بسمل کا اصلی نام غلام قادر خان تھا ۔شہزادہ بسمل کی مزید کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔علاوہ ازیں آپ کے کالموں کے تین مجموعے ،افسانوں کے دو مجموعے اور ایک ناولٹ بھی منصہہ شہود پر آگیا ہے۔آپ وادی کے فعال ادبی تنظیم جموں کشمیر فکشن رائٹرس گلڈ کے صدر بھی تھے۔ شہزادہ بسمل نے ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول ستھو بربرشاہ میں حاصل کی۔انہوں نے ایس پی ہائی اسکول سرینگر سے میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔شہزادہ بسمل نے اپنے ادبی سفر کا آغاز مختلف اخبارات سے بعد میں باقاعدگی کالم تحریر کرتے رہے۔
موصوف کے انتقال پر سماج کے مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں خاص کر ادبی حلقوں نے شہزادہ بسمل کے انتقال پر گہری رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
Kashmiri Writer Shahzada Bismal No More: مصنف اور کالم نویس شہزادہ بسمل نہیں رہے - شیزادہ بسمل انتقال کر گئے
کشمیر کے معروف قلمکار اور اسٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے سابق سیکریٹری شیزادہ بسمل مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔شہزادہ بسمل کا اصلی نام غلام قادر خان تھا۔Kashmiri Writer Shahzad Bismal No More
سرینگر:معروف قلمکار، کالم نویس اور اسٹیٹ بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے سابق سیکریٹری شہزادہ بسمل مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ سرینگر کے ستھو بربر شاہ کے رہنے والے شہزادہ بسمل کئی کتابوں کے مصنف ہی ۔موصوف جموں کشمیر فکشن رائٹرس گلڈ کے صدر بھی رہ چکے۔ وہیں ا ادبی دنیا گراں قدرت خدمات کے عوض انہیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔Kashmiri Writer Shahzada Bismal No More
شہزادہ بسمل کا اصلی نام غلام قادر خان تھا ۔شہزادہ بسمل کی مزید کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔علاوہ ازیں آپ کے کالموں کے تین مجموعے ،افسانوں کے دو مجموعے اور ایک ناولٹ بھی منصہہ شہود پر آگیا ہے۔آپ وادی کے فعال ادبی تنظیم جموں کشمیر فکشن رائٹرس گلڈ کے صدر بھی تھے۔ شہزادہ بسمل نے ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول ستھو بربرشاہ میں حاصل کی۔انہوں نے ایس پی ہائی اسکول سرینگر سے میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔شہزادہ بسمل نے اپنے ادبی سفر کا آغاز مختلف اخبارات سے بعد میں باقاعدگی کالم تحریر کرتے رہے۔
موصوف کے انتقال پر سماج کے مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں خاص کر ادبی حلقوں نے شہزادہ بسمل کے انتقال پر گہری رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔